میکسیکو میں احتجاج کرنے والے ایک ماسک پہنے شخص نے صہیونی وزیر اعظم بینجامن نیتن یاہو کا موم کا مجسمہ توڑ دیا۔
دارالحکومت میکسیکو سٹی کے ایک میوزیم میں پیش آنے والے اس واقعے کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا گیا کہ احتجاج کرنے والے نے مجسمے کو ہتھوڑے سے نقصان پہنچانے سے قبل اس پر سرخ رنگ پھینکا۔ ویڈیو میں مجسمے کے نیچے فلسطین کا جھنڈا بھی دیکھا گیا۔
بعد ازاں اس شخص نے کیمرے میں فلسطین زندہ باد، سوڈان زندہ باد، یمن زندہ باد، پورٹو ریکو زندہ باد کے نعرے لگائے۔
بی ڈی ایس میکسیکو کی جانب سے پوسٹ کی جانے ویڈیو میں کارکن نے لکھا کہ وہ اس جنگی مجرم کا مجسمہ گرانے کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں کیوں کہ میکسیکو سٹی کا ویکس میوزیم اس کو 40 ہزار فلسطینیوں کے خون سے رنگنا بھول گیا تھا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ انہوں نے یہ امر یہودی لوگوں(جن سے وہ بہت محبت کرتے ہیں) کی رضا مندی سے کیا ہے اور ان کی شناخت پر ان قاتلوں نے زبردستی قبضہ جما لیا ہے۔