دفاعی تجزیاتی ویب سائٹ گلوبل پاور نے کہا ہے کہ ایران نہ صرف مختلف قسم کے فوجی آلات تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ درآمد شدہ ہتھیاروں کو بہتر بنانے میں اپنا لوہا منوا چکا ہے۔
ایرانی مسلح افواج کی دفاعی مشقیں جاری ہیں۔ ان مشقوں کے دوران دیگر دفاعی مصنوعات کی طرح ڈرون طیاروں کی بھی نمائش کی گئی اور ایک ہزار سے زائد جدید ڈرون طیارے فضائیہ کے بیڑے میں شامل ہوگئے ہیں.
دفاعی شعبے میں ایران کی ترقی اور پیشرفت نے بین الاقوامی ذرائع ابلاغ اور مبصرین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔ معروف دفاعی تجزیاتی ویب سائٹ گلوبل پاور نے کہا ہے کہ ایران نہ صرف مختلف قسم کے فوجی آلات تیار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے بلکہ درآمد شدہ ہتھیاروں کو بہتر بنانے اور ان کو ان گریڈ کرنے کی بھی اہلیت رکھتا ہے۔
ویب سائٹ نے اپنی تازہ ترین عالمی مسلح افواج کی درجہ بندی میں ایران کو 145 ممالک میں سے طاقت کے لحاظ سے سولہویں نمبر پر رکھا ہے۔
اس رپورٹ میں ایران کی مسلح افواج کے عسکری ڈھانچے کا جائزہ لیا گیا ہے۔ خاص طور پر ایرانی آرمی کے بارے میں ذکر کیا گیا ہے کہ اس کے پاس مختلف اقسام کے ہتھیاروں کا وسیع ذخیرہ موجود ہے، جس میں نیم خودکار پستول، مشین گنز، گرینیڈ لانچر، کندھے پر رکھ کر فائر کیے جانے والے نظام اور ٹینک شامل ہیں۔
یہ رپورٹ ایران کی عسکری خود انحصاری اور جدید ٹیکنالوجی میں ترقی کی عکاسی کرتی ہے جس میں خاص طور پر ڈرون ٹیکنالوجی کی مہارت نمایاں ہے۔
ایران کی بری افواج نے داخلی سرمایہ کاری اور مقامی پیداوار کے ذریعے دفاعی آلات، خاص طور پر خودکار توپخانے کی تعداد میں مسلسل اضافہ کررہا ہے۔
بحریہ میں ایران کے پاس مقامی طور پر تیار کردہ گائیڈڈ میزائل فریگیٹس اور جنگی بحری جہاز موجود ہیں۔ ان سب سے نمایاں تیز رفتار میزائل لانچنگ کشتیاں ہیں، جو خطے میں ایران کی سمندری دفاعی حکمت عملی کا اہم حصہ ہیں۔ ایران کی داخلی صنعت بحریہ کی ضروریات کو زیادہ مؤثر طریقے سے پورا کررہی ہے۔
گلوبل پاور نے کہا ہے کہ ڈرون ٹیکنالوجی میں ایران نے نمایاں ترقی کی ہے۔ ایرانی ڈرونز کی کئی اقسام موجود ہیں، جن میں کچھ مغربی ماڈلز سے متاثر یا ان کے جدید ورژن ہیں، جبکہ دیگر مکمل طور پر مقامی سطح پر تیار کردہ ہیں۔ ایران نے کم لاگت والے ڈرونز کے عالمی سپلائر کے طور پر اپنی حیثیت مستحکم کرلی ہے۔
فضائیہ میں ایران زیادہ تر غیر ملکی ساختہ جیٹ طیاروں پر انحصار کرتا ہے، جن میں روسی اور فرانسیسی طیارے بھی شامل ہیں۔ تاہم پرزوں کی قلت اور بیرونی تعاون کی کمی کے باعث ان طیاروں کو جدید بنانا مشکل ہے۔ اس کے باوجود ایران کی مقامی صنعت نے امریکی "ایف-5 ٹائیگر" جنگی طیاروں کو اپ گریڈ کرنے کی کوششیں کی ہیں، جو محدود وسائل کے باوجود خود انحصاری کا مظہر ہیں۔
ویب سائٹ نے کہا ہے کہ 10 جنوری 2025 کو ایران نے اپنی جدید زیرزمین میزائل تنصیبات کی رونمائی کی ہے جس نے عالمی ذرائع ابلاغ اور مبصرین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔ بیلجیم کی دفاعی ویب سائٹ "آرمی ریکاگنیشن" نے اس کو ایران کی بیلسٹک میزائل صلاحیتوں میں ایک قابلِ ذکر پیشرفت قرار دیا اور کہا کہ ایران نے اپنی مجموعی صلاحیت کا صرف 10 فیصد ظاہر کیا ہے۔
گلوبل پاور نے کہا ہے کہ یہ نیا زیرزمین میزائل شہر ایران کی بڑھتی ہوئی دفاعی صلاحیتوں اور اپنے قومی دفاع کو مضبوط بنانے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ اس زیرزمین شہر میں "عماد", "قدر" اور "قیام" جیسے جدید میزائل دیکھے گئے جو ایران کی بیلسٹک میزائل ٹیکنالوجی کی ترقی کا واضح ثبوت ہیں۔ یہ رونمائی ایران کے اس عزم کی عکاسی کرتی ہے کہ وہ اپنی علاقائی اور عالمی دفاعی حیثیت کو مزید مضبوط بنانے کی کوشش جاری رکھے گا۔