علماء صور لبنان کے سربراہ نے کہا ہے کہ جنگ تموز نے یہ واضح کر دیا کہ استقامتی محاذ غیر قابل نفوذ اور شکست قبول کرنے والا نہیں ہے۔
علماء صور لبنان کے سربراہ حجت الاسلام شیخ علی یاسین نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ جنگ تموز نے یہ واضح کر دیا ہے کہ استقامتی محاذ غیر قابل نفوذ اور شکست قبول کرنے والا نہیں ہے اور استقامت کی موجودگی میں صیہونیستوں کو لبنان کے جنوب میں دوبارہ حملہ کرنے کی جرأت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسقامتی محاذ اپنے اسلحہ کے ذریعہ لبنان اور ملک کی اتحاد کی حفاظت کر رہی ہے اور دشمن کی بناوٹی طاقت کو سبھوں پر عیاں کر دیا ۔
علماء صور لبنان کے سربراہ نے لبنان میں امریکا کی فتنہ انگیزی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کیوں کہ ہم لوگ لا الہ الا اللہ کہتے ہیں اور امریکا چاہتا ہے کہ خدا زمین ہر ہو ۔
انہوں نے جنگ تموز میں امام خامنہ ای اور سید حسن نصر اللہ کے کردار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امام خامنہ ای امام زمانہ (عج) کے نایب ہیں اور وہ حالات کو حکیمانہ طور پر تحقیق کر کے اپنا فیصلہ لیتے ہیں اور اہل بیت علیہم السلام کے فرمان کی پیروی کرتے ہیں۔
شیخ علی یاسین نے مزید کہا کہ جب تک ہم لوگوں کے پاس امام خامنہ ای اور سید حسن نصر اللہ جیسے رہبر موجود ہیں خداوند عالم کے لطف سے دشمن سے کبھی خوف نہیں کھائیں گے۔