آسٹریلوی وکلا کی ٹیم نے آسٹریلوی وزیراعظم انتھونی البانیز کی غزہ میں جاری نسل کشی میں معاون ہونے کے الزام میں انکے خلاف عالمی فوجداری عدالت سے رجوع کرلیا۔
ایک سو سے زائد آسٹریلوی وکلاء اور بیرسٹروں کی توثیق کے ساتھ 92 صفحات پر مشتمل دستاویز گزشتہ روز انٹر نیشنل کرمنل کورٹ (آئی سی سی) کے پراسیکیوٹر کریم خان کے دفتر میں جمع کرائی گئی۔
آئی سی سی میں جمع کرائی گئی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا، اسرائیل کو فوجی امداد فراہم کر رہا ہے، جبکہ دفاعی برآمدات بھی منظور کی جاچکی ہے۔
دستاویز میں آسٹریلیا کی جانب سے اقوام متحدہ کے امدادی ادارے انروا کو 6 ملین ڈالر امداد منجمد کیے جانے کے معاملے کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
عالمی فوجداری عدالت میں مقدمہ دائر کرنے والی آسٹریلوی ٹیم برچ گرو لیگل کا کہنا ہے کہ غزہ کی صورتحال میں مسٹر البانی کے مبینہ طور پر ملوث ہونے اور انفرادی مجرمانہ ذمہ داری کا مشاہدہ اور اسے دستاویز کرنے میں 10ماہ لگے۔
آسٹریلوی وزیراعظم نے مقدمے کو مسترد کر دیا، انکا کہنا تھا کہ یہ مقدمہ غلط معلومات پر مبنی ہے۔ قانونی ٹیم کی کوئی ساکھ نہیں۔ انتھونی البانیز مغربی ملکوں کے پہلے اتحادی رہنما ہیں جنہیں آئی سی سی کو ریفر کیا گیا ہے۔