اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے میں ایران کے مبینہ کردار کے بارے میں بعض رپورٹوں کے بعد اعلان کیا ہے کہ یہ الزامات بے بنیاد اور جانبدارانہ ہیں۔
نیویارک میں اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے نے مقامی وقت کے مطابق منگل کے روز ٹرمپ کے قتل میں ایران کے مبینہ کردار کے بارے میں کچھ رپورٹوں کے جواب میں کہا: یہ الزامات بے بنیاد اور مخاصمانہ ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران کے نقطہ نظر سے، ٹرمپ ایک مجرم ہيں جن پر جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا حکم دینے کے لیے عدالت میں مقدمہ چلایا جانا چاہیے، ایران نے انہیں جوابدہ ٹھہرانے کے لیے قانونی راستے کا انتخاب کیا ہے۔
امریکی ٹی وی چینل سی این این نے دعوی کیا کہ ملک کے انٹیلی جنس حکام کو حالیہ ہفتوں میں ایران کی جانب سے ملک کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنے کے ممکنہ منصوبے کا پتہ چلا ہے تاہم سی این این نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ اس کا پنسلوانیا میں ریلی کے دوران ’’تھامس میتھیو کروکس‘‘ کی جانب سے انہیں قتل کرنے کی کوشش سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ سی این این کے مطابق، ذرائع سے حاصل کی گئی معلومات کی وجہ سے حالیہ ہفتوں میں حکام کو ٹرمپ کی سیکیورٹی بڑھانے پر مجبور ہونا پڑا۔
واضح رہے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 13 جولائی 2024 پنسلوانیا میں اپنے حامیوں کے درمیان انتخابی خطاب وقت حملہ کیا گيا جس میں وہ بچ گئے اور ان کا صرف داہنا کان زخمی ہوا