اسلام کا تقاضہ ہے کہ ہم معاشرے کو وحدت کی طرف دعوت دیں
امام سجاد ع نے پیغمبر اکرم ص کی سیرت طیبہ کی تعلیمات اور اسی طرح دعا اور ذکر خدا کے طریقے سکھا کر اسلامی معاشرے میں ذکر الہی اور روحانیت کو زند
عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ حقیقی اسلام، قرآنی معارف، اور پیغمبر اکرم ص اور ائمہ ہدیٰ کی سیرت ہم سے اس بات کا تقاضہ کرتی ہے کہ ہم معاشرے کو وحدت کی طرف دعوت دیں۔
شیئرینگ :
عالمی مجلس تقریب مذاہب اسلامی کے سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ حقیقی اسلام، قرآنی معارف، اور پیغمبر اکرم ص اور ائمہ ہدیٰ کی سیرت ہم سے اس بات کا تقاضہ کرتی ہے کہ ہم معاشرے کو وحدت کی طرف دعوت دیں۔
ہندوستان کے شہر لکھنو میں حوزہ علمیہ ناظمیہ میں علمائے کرام اور طالبعلموں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ اراکی نے حضرت امام زین العابدین ع کی ولادت باسعادت کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ امام سجاد علیہ السلام نے اپنی زندگی میں اسلامی معاشرے میں فتنہ و فساد اور انحراف پیدا کرنے والے گروہوں کا مقابلہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ امام سجاد ع نے پیغمبر اکرم ص کی سیرت طیبہ کی تعلیمات اور اسی طرح دعا اور ذکر خدا کے طریقے سکھا کر اسلامی معاشرے میں ذکر الہی اور روحانیت کو زندہ رکھا۔ اور انکے بعد آنے والے ائمہ کرام ع نے اسی روش اور طریقے پر عمل کیا۔
آیت اللہ اراکی نے کہا کہ امام خمینی رح اور انکے بعد امام خامنہ ای نے اسی بنیاد پر مسلمانوں کو وحدت کی دعوت دی چونکہ حقیقی اسلام اور قرآنی معارف، اور پیغمبر اکرم ص اور ائمہ ہدیٰ کی سیرت ہم سے اس بات کا تقاضہ کرتی ہے کہ ہم معاشرے کو وحدت کی طرف دعوت دیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلام دشمن طاقتیں خاص طور پر امریکہ اور اسرائیل اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ جو چیز اسلامی معاشرے کو قدرت مند بنا سکتی ہے وہ یہی وحدت اور اتحاد ہے اور یہی وہ چیز ہے جو اسلامی معاشرے میں امریکہ اور اسرائیل کے ظلم و ستم اور مداخلت کا راستہ روک سکتی ہے۔
آیت اللہ اراکی نے کہا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اسلام کی قدرت و طاقت میں حیرت انگیز اضافہ ہوا لہذا انقلاب کے دشمن عناصر اس بات کی کوششوں میں مصروف ہیں کہ معاشی پابندیوں اور جنگیں مسلط کر کے اسلام اور اسلامی انقلاب کی پیشرفت کا راستہ روک سکیں لیکن وہ اپنے اس منصوبے میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔