فوج نے اسرائیلی جاسوس ڈرون پر فائرنگ کی جس نے ’’میس الجبل‘‘ نامی قصبے میں لبنانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی اور ایک فوجی کیمپ پر آ کر رک گیا۔ تاہم ڈرون کے انجام کے بارے میں کسی قسم کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں کہ آیا اسے مار گرایا گیا یا نہیں
شیئرینگ :
گذشتہ شام لبنانی فوج نےاس وقت اسرائیلی جاسوس ڈرون پر فائرنگ کی جب اس نے لبنان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی اور جنوبی لبنان کے ایک آرمی اسٹیشن کے اوپر آ کھڑا ہوا۔
لبنان کی سرکاری ایجنسی کے مطابق فوج نے اسرائیلی جاسوس ڈرون پر فائرنگ کی جس نے ’’میس الجبل‘‘ نامی قصبے میں لبنانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی اور ایک فوجی کیمپ پر آ کر رک گیا۔ تاہم ڈرون کے انجام کے بارے میں کسی قسم کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں کہ آیا اسے مار گرایا گیا یا نہیں۔
ایجنسی نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج نے لبنان کی سرحد کے قریب آتش گیر بم گرائے۔
لبنانی فوج نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ لبنان کےجنوب میں واقع راس الناقورہ کے سامنے گذشتہ دو دنوں کے دوران متعدد اسرائیلی بحری کشتیوں نے علیحدہ اوقات میں لبنان کے علاقائی آبی حدود کی خلاف ورزی کی ہے۔
اپنے بیان میں لبنانی فوج نے کہا ہے کہ لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورسز کے ساتھ ہم آہنگی کے تحت خلاف ورزیوں کے معاملے سےنمٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
لبنانی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے ملک میں متعین اقوام متحدہ کی امن فوج ’’یونیفیل‘‘ کے ساتھ اسرائیلی فوج کی مسلسل فضائی اور بحری دراندازی کا معاملہ اٹھایا ہے اور لبنان کی خود مختاری کی خلاف ورزیاں بند کرانے پر زور دیا ہے۔
خیال رہے کہ سنہ 2006ء میں سلامتی کونسل نے متفقہ طور پر قرارداد1701 منظور کی تھی جس میں فریقین سے جنگ بندی اور ایک دوسرے پر حملے روکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اس قرارداد میں صراحت کے ساتھ صیہونی حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ لبنان پر ہر طرح کی جارحیت سے باز رہے لیکن صیہونی حکومت ، سلامتی کونسل کی اس قرارداد کی پروا کئے بغیر لبنان کی زمینی، فضائی اور بحری حدود کی خلاف ورزی کرتی رہتی ہے۔
لبنان نے ہمیشہ عالمی اداروں سے کہا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کو اس طرح کی جارحیت کا ارتکاب کرنے سے باز رکھیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...