صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ کے دورہ بحرین کے خلاف بحرینی عوام کا احتجاج
مظاہروں میں جو اس ملک کے مختلف علاقوں میں ہوئے اسرائیل مردہ باد، بحرین سے چلے جاو اور هیهات من الذله کے فلک شگاف نعرے لگائے گئے۔ مظاہرین نے ہونے والے مظاہروں کے دوران ایک بار پھر بحرین اور اسرائیل کے تعلقات کی بھر پور مخالفت اور اس کی مذمت کی۔
شیئرینگ :
قدس کی غاصب اور جابر صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ کے دورہ بحرین کے خلاف بحرینی عوام کا احتجاج بدستور جاری ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق کل رات ہونے والے مظاہروں میں جو اس ملک کے مختلف علاقوں میں ہوئے اسرائیل مردہ باد، بحرین سے چلے جاو اور هیهات من الذله کے فلک شگاف نعرے لگائے گئے۔ مظاہرین نے ہونے والے مظاہروں کے دوران ایک بار پھر بحرین اور اسرائیل کے تعلقات کی بھر پور مخالفت اور اس کی مذمت کی۔ بحرین کے عوام نے جمعرات کی صبح بھی احتجاجی مظاہرے کئے تھے۔
دوسری جانب بحرینی عوام کے مذہبی اور انقلابی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے جمعرات کو غاصب صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ یائیرلاپید کے دورہ منامہ کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ صیہونی دشمن سے تعلقات کی برقراری کی نفرت انگیز خیانت، عوام کے خلاف بحرینی حکومت کی ایک سیاسی جنگ ہے جس میں خوف وحشت، غربت، قید و بند، شہریوں کی جلاوطنی، توہین و تحقیر، الگ تھلگ کرنا اور حقوق کو سلب کرلینا بھی شامل ہے۔
آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے زور دے کر کہا کہ بحرین، حکومتی پالیسی کے مقابلے میں اپنے حقیقی تشخص پر قائم ہے اور استقامت طویل ہو گی اور یہ بحرینیوں کے لئے ایک فیصلہ کن اور اپنی حیثیت کے بقا کی جنگ ہے۔
واضح رہے کہ صیہونی وزیر خارجہ لاپید، تل ابیب منامہ کے درمیان تعلقات کی برقراری کے معاہدے کے بعد پہلی بار کل 30 ستمبر کو بحرین کے دورے پر پہنچے۔ بحرین نے ستمبر 2020 میں ٹرمپ حکومت کی کوششوں سے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے ایک سمجھوتے پر دستخط کئے تھے جس کی بہت سے ملکوں اور عوام نے سخت مخالفت اور مذمت کی۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...