عراق میں داعش دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ،نو دہشت گرد ہلاک
عراقی سیکورٹی فورسز نے ملک کے شمال مغرب میں داعش کے ایک ٹھکانے پر حملہ کیا جس میں اس دہشت گرد گروہ کے نو کمانڈر ہلاک ہو گئے۔
شیئرینگ :
اطلاعاتی ایجنسی "العالم الامنی" (عراق کے وزیر اعظم کے دفتر سے وابستہ) نے جمعرات کو شمال مغربی صوبے نینوا میں داعش کے دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے پر حملہ کرنے کا اعلان کیا۔
دجلہ نیوز ویب سائٹ کے مطابق، داعش کے دہشت گردوں کی جانب سے عراقی وزارت داخلہ سے منسلک فیڈرل انٹیلی جنس سروس کے ٹھکانے کو چھپانے کے بعد اور جوائنٹ آپریشنز ہیڈ کوارٹر کے ساتھ مل کر عراقی فضائیہ نے پہلے ٹھکانے پر بمباری کی اور پھر انسداد دہشت گردی یونٹ نے۔ انٹیلی جنس فورسز نے ٹھکانے کو گھیرے میں لے لیا، اور ان اور دہشت گردوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔
بیان کے مطابق، عراقی فورسز آخر کار سرنگ میں داخل ہونے اور داعش کے نو کمانڈروں کو شکست دینے میں کامیاب ہو گئیں۔ اس دوران دھماکے کے لیے تیار خودکش بیلٹ قبضے میں لے لی گئی۔
دوسری جانب 31ویں الحشد الشعبی بریگیڈ کی فورسز نے صوبہ صلاح الدین کے علاقے "بائیجی" میں بھی داعش کے ایک دہشت گرد کو ہلاک کر دیا۔
دو ہفتے قبل الحشدل الشعبی فورسز نے صوبہ صلاح الدین کے شمال مشرق میں پہاڑی علاقوں میں ایک اور آپریشن شروع کیا تھا۔ اس آپریشن میں 22ویں الحشدالشعبی بریگیڈ فوجی دستوں کے ساتھ موجود تھی۔
یہ کارروائی ایسے وقت میں ہوئی ہے جب عراقی سیکورٹی ذرائع نے داعش کی واپسی کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ عراق میں داعش کی مبینہ خلافت کے خاتمے کے تقریباً پانچ سال بعد یوریشیا ویب سائٹ نے منگل کو اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ دہشت گرد اب بھی صحرائی، پہاڑی اور ناقابل تسخیر علاقوں میں چھوٹے چھوٹے سیلوں میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔
عراقی ذرائع کے مطابق داعش کے دہشت گردوں نے 2021 سے اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کیا ہے اور ایک اندازے کے مطابق اس وقت عراق میں داعش کے 8000 دہشت گرد موجود ہیں جن میں سے 4000 سرگرم ہیں اور باقی خاموش سیلوں کی شکل میں داخل ہونے کے موقع کے انتظار میں ہیں۔ سنی برادریاں میدان میں ہیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...