تاریخ شائع کریں2022 5 August گھنٹہ 16:48
خبر کا کوڈ : 560444

افغانستان میں کابل پر امریکی فضائی حملے کے خلاف مطاہرہ

خوست، کابل، بادغیس اور افغانستان کے کئی دوسرے شہروں میں آج امریکہ مخالف مظاہرے دیکھنے میں آئے۔
افغانستان میں کابل پر امریکی فضائی حملے کے خلاف مطاہرہ
 افغانستان کے عوام نے آج جمعہ کو کابل پر امریکی فضائی حملے کے ردعمل میں مظاہرہ کیا۔ 

خوست، کابل، بادغیس اور افغانستان کے کئی دوسرے شہروں میں آج امریکہ مخالف مظاہرے دیکھنے میں آئے۔

اس مارچ میں مظاہرین نے "جو جھوٹ بولنا بند کریں"، "افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کریں" اور "امریکہ جھوٹا اور شرمندہ ہے" جیسے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے اور امریکہ مخالف نعرے لگائے اور کابل پر فضائی حملے کو خلاف ورزی قرار دیا۔ 

مارچ کے اختتام پر مظاہرین نے ایک بار پھر افغانستان میں امریکہ کی عدم مداخلت کا مطالبہ کیا۔

اس سے قبل طالبان کی عبوری حکومت کے دوسرے نائب وزیر اعظم عبدالسلام حنفی نے کابل پر حالیہ امریکی حملے کے ردعمل میں کہا تھا: امریکی ڈرون حملے قومی خودمختاری اور دوحہ معاہدے کی خلاف ورزی ہیں۔

انہوں نے کابل میں القاعدہ کے رہنما کی ہلاکت کا ذکر کیے بغیر مزید کہا: ہم دوحہ معاہدے پر قائم ہیں اور سب کو یقین دلاتے ہیں کہ ہماری سرزمین دوسروں کے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔

یہ منگل کی صبح تھی کہ میڈیا میں ایمن الظواہری کے افغانستان میں مارے جانے کے امکان کے بارے میں قیاس آرائیوں کے بعد، امریکی حکومت کے ایک سینیئر اہلکار نے تصدیق کی کہ کابل میں ایک ہدف پر ڈرون حملہ کیا گیا اور کہا کہ ایمن الظواہری کے ایک سینیئر رکن نے افغانستان میں مارے جانے کی تصدیق کی۔ -اس حملے میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ مارا گیا تھا۔

ایک گھنٹے بعد امریکی صدر جو بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں ایک پریس کانفرنس کی اور ملک کے ڈرون حملے کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا: ’’ہم نے افغانستان میں دہشت گرد گروپ القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کو ہلاک کر دیا۔ الظواہری نے کئی امریکیوں کو مختلف حملوں میں ہلاک کیا تھا۔
https://taghribnews.com/vdcc0xqp02bqe08.c7a2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ