صہیونی تجزیہ کار: السنوار خطے کے سب سے ذہین حکمت عملی کے ماہر ہیں
الفار نے مزید کہا: السنوار عملی طور پر شطرنج کا ایک شاندار کھلاڑی ہے جو کئی قدم آگے دیکھتا ہے اور اپنے اہداف اور خواہشات کو اچھی طرح چھپاتا ہے، اور آپ کبھی نہیں جانتے کہ آپ اس کی زد میں کیسے آئیں گے، اور یہ عملی طور پر اسرائیل کی توہین ہے۔
شیئرینگ :
"روگل الفار" نے عبرانی اخبار میں لکھا: اسرائیلیوں، قیادت اور آباد کاروں دونوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ یہ تسلیم کریں کہ "یحییٰ السنوار" اسرائیل کے تمام سیاسی اور عسکری رہنماؤں سے جنگ کے انتظام کے لیے متعلقہ معاملات میں برتر ہے۔
الفار نے مزید کہا: السنوار عملی طور پر شطرنج کا ایک شاندار کھلاڑی ہے جو کئی قدم آگے دیکھتا ہے اور اپنے اہداف اور خواہشات کو اچھی طرح چھپاتا ہے، اور آپ کبھی نہیں جانتے کہ آپ اس کی زد میں کیسے آئیں گے، اور یہ عملی طور پر اسرائیل کی توہین ہے۔
اس صہیونی تجزیہ کار نے تاکید کی: السنوار کی خطے میں اب تک کی سب سے شاندار حکمت عملی رہی ہے۔ کیونکہ 7 اکتوبر کو موجودہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اس نے ایک بھی غلطی نہیں کی۔
اس کے ساتھ ہی عبرانی اخبار "Yediot Aharonot" میں اسٹریٹجک امور کے تجزیہ کار "رونن برگمین" نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ قیدیوں کے معاہدے کو انجام دینے کے لیے تحریک حماس کے مطالبات کو تسلیم کرنے کا انتخاب کرے۔ کیونکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس بات کی تصدیق ہو چکی ہے کہ غزہ کی پٹی میں جنگ جاری رہنے سے غزہ میں صہیونی قیدیوں کی ہلاکتیں ہوں گی اور اب صیہونی حکومت کا سیاسی اور فوجی پروپیگنڈہ آلہ کار اسرائیلیوں کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہا ہے کہ غزہ پر حملہ رفح فوجی دباؤ کی وجہ سے لچک پیدا کرے گا یہ حماس کے عہدوں پر نہیں ہوتا۔