تاریخ شائع کریں2011 17 September گھنٹہ 21:59
خبر کا کوڈ : 63454
جرمن کے "جورج اکریٹ" انسٹٹیوٹ :

اسلام دشمنی کے بیج مدارسوں میں بوئے جاتے ہیں

تنا(TNA)کشمیر
تقریب نیوز کا مراسلہ:جرمن کے "جورج اکریٹ" انسٹٹیوٹ کی ایک محقق جماعت کا ماننا ہے کہ یورپ میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ماحول کی جڑوں کو طالبعلموں کے سیلبس میں ڈھونڈھنا ہو گا۔
تصویری از یک راه پیمایی بر  ضد اسلام و مسلمانان. راه پیمایان نمی خواهند در منطقه آنها مسجد بنا شود چرا که با اشاره به اسامه بن لادن، اسلام را مساوی تروریسم می دانند.
تصویری از یک راه پیمایی بر ضد اسلام و مسلمانان. راه پیمایان نمی خواهند در منطقه آنها مسجد بنا شود چرا که با اشاره به اسامه بن لادن، اسلام را مساوی تروریسم می دانند.

جرمن کے اس تحقیقاتی ادارے نے پانچ یورپی ممالک یعنی جرمن، فرانس ، آسٹریا، سپین اور انگلینڈ کے تعلیمی نصابوں کا تحقیق کرنے کے بعد اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔

ان محققوں نے اپنی تحقیق کو جمعرات 15 ستمبر کو برلین میں پیش کرکے سیلبس میں نسل پرستی کی ثقافت کو فروغ دینے کی سازش کا پردہ فاش کیا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق ، مسلمانوں کی خانہ بدوش کے طور پر پیش کیا گیا جو موڈرن اپروچ کو قبول نہیں کرتے ہیں۔ ان محققوں کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو غیر یورپی مہاجروں کی شکل میں  پیش نہیں کرنا چاہئے جس سے وہ معاشرے میں ایڈجسٹ نہیں ہو سکیں گے۔

تحقیق کے مدیر سوزان کرنہرت اوٹمین کا کہنا ہے کہ: اسلام کو ایک ایسے قاعدے کے طور پر پیش کیا گيا ہے جو کہ نہ ہی قابل عمل ہے اور نہ ہی اس میں کسی قسم کی اصلاحات کا امکان موجود ہے ۔

ان محققوں نے سفارش کی ہے کہ مسلمانوں کے دینی شخصیات اور مفکروں نے زمانے کی ضرورت کے مطابق کیا کیا اصلاحات کئے ہیں انکو نصاب میں شامل کیا جانا چاہئے۔ 

https://taghribnews.com/vdcdoo09.yt0sk6342y.html
منبع : پایگاه خبری مسلمانان فرانسه
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ