رفح میں داخل ہونا اسرائیلی فوج کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا
انہوں نے یہ بھی کہا کہ صہیونی فوج حزب اللہ کو دریائے لطانی کے پیچھے پیچھے ہٹانے میں ناکام ہے اور جنگ کے اگلے دن کے بارے میں فیصلہ کرنے میں ناکامی غزہ میں مزید فوجیوں کی ہلاکت کا باعث بنے گی۔
شیئرینگ :
اسرائیلی حکومت کے فوج کے ریزرو بریگیڈیئر جنرل اسحاق بریگیڈ نے نیتن یاہو کے اقدامات اور غزہ کی پٹی پر زمینی حملہ کرنے کے ان کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ رفح میں داخل ہونا ہماری فوج کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ صہیونی فوج حزب اللہ کو دریائے لطانی کے پیچھے پیچھے ہٹانے میں ناکام ہے اور جنگ کے اگلے دن کے بارے میں فیصلہ کرنے میں ناکامی غزہ میں مزید فوجیوں کی ہلاکت کا باعث بنے گی۔
بریگیڈیئر کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج جنگ کے طول پکڑنے کے باوجود حماس کی طاقت کو ہٹانے اور اکھاڑ پھینکنے کے قابل نہیں ہے اور غزہ میں جنگ کا جاری رہنا بے سود ہے۔ کیونکہ اگر یہ جاری رہا تو اسرائیل کو بڑے پیمانے پر نقصان اٹھانا پڑے گا اور ریزرو فوج اور معیشت کے تباہ ہونے کا خدشہ ہے۔
حماس کی جانب سے جنگ بندی کے معاہدے پر رضامندی کے باوجود اسرائیلی فوج نے گزشتہ ہفتے رفح پر زمینی حملہ کیا تھا۔ ماہرین اور مبصرین کا خیال ہے کہ اسرائیلی فوج کی یہ کارروائی صرف ایک سیاسی مقصد ہے اور حماس سے پوائنٹس حاصل کرنا ہے۔