تقریب نیوز (تنا): مجلس خبرگان کے رکن نے امریکہ اور مغرب کی طرف سے شام کو دی جانے والی دھمکیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: شام ایک اسلامی ملک ہے جو صہیونیت کے مقابلے میں فرنٹ لائن پر ہے لہذا اس کی حمایت مسلمانوں کا فریضہ ہے۔
آیت اللہ مرتضی مقتدائی نے مجلس خبرگان کے چودہویں اجلاس میں ابنا کے نامہ نگار سے گفتگو میں کہا: صہیونی ریاست کے ناجائز مقاصد کے مقابلے میں شام کی مقاومت بہت اہم چیز ہے امریکہ اور اس کے اتحادی اس کوشش میں ہیں کہ مقاومت کی دیوار گرا دیں۔
انہوں نے مزید کہا: امریکہ کی مخاصمانہ پالیسیوں کا مقصد یہ ہے کہ صہیونی ریاست علاقے میں اسلام مخالف اہداف تک پہنچ سکے۔
انہوں نے مزید کہا: شام کے اندر بھی ممکن ہے کچھ لوگ نظام حکومت کے مخالف ہوں لیکن یہ جو دھشتگرد گروہ قتل و غارت میں مشغول ہیں ان کے بارے میں کوئی شک نہیں کیا جا سکتا ہے کہ ان کے پیچھے غیروں کا ہاتھ ہے اور بیرونی ممالک سے ان کی سپورٹ ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا: ایران شام کی حکومت اور ملت کی حمایت کرتا ہے اور اس ملک میں ہر طرح کے دھشتگردانہ اقدامات کی مذمت کرتا ہے۔
آیت اللہ مقتدائی نے وہابیوں کے فتووں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: شام میں سرگرم دھشتگردوں کے درمیان جو جہاد النکاح رائج ہے اس کا اسلام اور شریعت اسلامی سے بالکل کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا: جہاد النکاح، شریعت، فقہ اور اسلام کے خلاف ہے اور صریحا فعل حرام ہے۔ انہوں نے اپنے ذاتی اغراض و مقاصد کے تحت شریعت کے قوانین کو بدلنے کی کوشش کی ہے اور امریکہ اور صہیونیت کی حمایت میں ایسے فتوے دینا شروع کئے ہیں۔
انہوں نے کہا: وہابی علماء در حقیقت امریکہ کے مزدور ہیں جو فقہ اور شریعت اسلامی کے نام پر اس طرح کے فتوے دیتے ہیں جبکہ فقہ اسلامی کا ان فتووں سے کوئی ربط نہیں ہے۔
آیت اللہ مقتدائی نے کہا: ہم شام کی فوج اور اس ملک کے مسلمانوں کی حمایت کرتے ہیں جو اسلام کے دشمنوں سے بر سر پیکار ہیں اور ان کی توفیقات میں اضافہ کے لیے دعا کرتے ہیں۔