تاریخ شائع کریں2023 5 March گھنٹہ 12:43
خبر کا کوڈ : 586134

تہران اور ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان مشترکہ تعلقات کو اعتماد سازی کا باعث بننا چاہیے

یہ بات محمد اسلامی نے آئے ای اے ای کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
تہران اور ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان مشترکہ تعلقات کو اعتماد سازی کا باعث بننا چاہیے
 ایرانی جوہری توانائی کے ادارے کے سربراہ نے کہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کو ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو مستقل اور قابل اعتماد طریقے سے نبھانا چاہیے۔

یہ بات محمد اسلامی نے آئے ای اے ای کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کی رپورٹ اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ ایران نے 84 فیصد تک یورینیم کی افزودگی نہیں کی ہے۔

اسلامی نے کہا کہ آئی اے ای اے کی رپورٹ میں 84 فیصد افزودہ یورینیم کے ذرات کی نشاندہی کی گئی ہے نہ کہ 84 فیصد افزودہ یورینیم کا، آئی اے ای اے ایران کے جوہری پروگرام کے حوالے سے حفاظتی معاہدے کے فریم ورک کے اندر مستقل اور قابل اعتماد طریقے سے اپنے فرائض کو برقرار رکھنا چاہیے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ تین مقامات کے حوالے سے، ہم اس طرز کی پیروی کرتے ہیں جس پر ہم نے ایجنسی کے دورے کے دوران گروسی کے ساتھ اتفاق کیا تھا اور یہ سلسلہ جاری ہے اور ہم اسے ایک انٹرایکٹو ماڈل کی شکل میں حل کرنے پر کام کر رہے ہیں، اور اب ساتھی مذاکرات کر رہے ہیں.

نائب ایرانی صدر نے تصدیق کی کہ مسٹر گروسی کا حالیہ دورہ آئی اے ای اے اور ایرانی جوہری ایجنسی کے درمیان پیشہ ورانہ رابطے اور کام کرنے والے تعلقات کی طرف اشارہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لیے اہم نکتہ یہ ہے کہ رابطے، دورے اور رپورٹیں اس طریقے سے ہوں کہ جس پر وہ اعتماد کر سکے، تہران اور ایجنسی کے درمیان مشترکہ تعلقات کو اعتماد سازی کا باعث بننا چاہیے۔

اسلامی نے کہا کہ ہمیں ایجنسی اور ایران کے درمیان معمول اور پیشہ ورانہ تعلقات کو خراب کرنے والے عناصر اور عوامل کی دراندازی کو روکنے کے ذریعے مسائل کو تسلی بخش اور قابل اعتماد طریقے سے حل کرنے کے قابل ہونا چاہیے اور اس بات چیت کا طریقہ مستحکم رہنا چاہیے اور اس نقطہ نظر سے ہم مسلسل کام کریں گے اور کسی بھی عدم تعمیل کی اجازت نہیں دیں گے جو اعتماد کی کمی کا باعث بنے۔

انہوں نے جاری رکھا کہ چیزوں کو ہمارے اور ایجنسی کے ساتھیوں اور مسٹر گروسی کے ساتھیوں کے درمیان دو طرفہ اور مشترکہ بات چیت کے فریم ورک کے اندر لاگو کیا گیا تھا اور مجھے یقین ہے کہ ان کے اثرات مستقل ہوں گے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ ہفتے ہم نے تہران کی شہید بہشتی یونیورسٹی میں 29ویں قومی ایٹمی کانفرنسیں منعقد کیں اور 30ویں بین الاقوامی کانفرنس آئی اے ای اے کے تعاون سے منعقد کی جائے گی۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ رات مسٹر گروسی کے ساتھ جس اہم مسئلے پر ہم نے اتفاق کیا وہ یہ ہے کہ اگلے سال سے آئی اے ای اے کی شرکت سے ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں ایک طرف ایران کے جوہری پروگرام اور دوسری طرف اسلامی جمہوریہ ایران میں سائنس دانوں اور سائنسی اور تحقیقی مراکز کی عظیم صلاحیتوں کو مؤثر طریقے سے پیش کرنے کا جائزہ لیا جائے گا۔

اسلامی نے تصدیق کی کہ جناب گروسی اور ان کے ساتھیوں نے اپنے دورہ ایران کے دوران جوہری میدان میں بااثر ایرانی خواتین کی تعداد کو دیکھ کر حیران رہ گئے، کل کی کانفرنس میں یہ ثابت ہوا کہ ایران میں سائنسی تحقیق اور جوہری ٹیکنالوجی کا مضبوط دھارا ایک ترقی یافتہ ہے اور اس فورم میں مختلف عمر کے خواتین اور مردوں کی شرکت اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ یہ اندرونی علم پھیل رہا ہے، محبت اور ایمان کے ساتھ، یہ امن، پیار اور دوستی کا پیغام لے کر جاتا ہے۔

انہوں نے تاکید کی کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنے واضح ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ہمیشہ آگے بڑھنے کے لیے پرعزم ہے اور اپنے قومی مفادات اور قومی سلامتی کو کسی چیز سے بدل نہیں دیتا، متعلقہ حکام یقینی طور پر کوئی فیصلہ کریں گے اور ہم انہی فیصلوں کے مطابق عمل کریں گے۔

انہوں نے ضمانتوں کے فریم ورک کے اندر اپنی ذمہ داریوں کے حوالے سے ایران کے عزم پر زور دیا اور کہا کہ ہم ایسے عناصر، عوامل اور اقدامات کے ظہور کی اجازت نہیں دیں گے جو اس تعلق اور ذمہ داریوں کی پاسداری پر سوالیہ نشان لگائیں۔
https://taghribnews.com/vdcgw39ntak97q4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ