تاریخ شائع کریں2023 7 July گھنٹہ 17:05
خبر کا کوڈ : 599411

ایران کے تمام صوبوں میں جشن غدیر کی تقریبات جاری

اس ضیافت کا اہتمام اس مولا کی محبت میں جس کا نام ہم بچپن سے سنتے آرہے ہیں۔ پہلوانوں نے اسی نام سے اپنے دل کو تقویت پہنچائی اور بیت المال کے ذمہ داروں نے اسی کی عدالت کو اپنے کئے نمونہ بنالیا۔
ایران کے تمام صوبوں میں جشن غدیر کی تقریبات جاری
اسلامی جمہوری ایران کے تمام صوبوں میں جشن کی تقریبات جاری ہیں، مختلف شہروں میں ضیافتی دسترخوان بچھایا جارہا ہے۔

پورے ایران کہ سڑکوں اور شاہراہوں پر نعروں اور منقبت کی صداؤں سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ آج کوئی مخصوص دن ہے۔ ملک کی شہر شہر قریہ قریہ میں مہمانی کا دسترخوان بچھایا جارہا ہے۔ اس ضیافت کا اہتمام اس مولا کی محبت میں جس کا نام ہم بچپن سے سنتے آرہے ہیں۔ پہلوانوں نے اسی نام سے اپنے دل کو تقویت پہنچائی اور بیت المال کے ذمہ داروں نے اسی کی عدالت کو اپنے کئے نمونہ بنالیا۔

عید غدیر کی آمد پر ملک میں جشن بہاراں کا سماں ہوتا ہے۔ دین کی تکمیل اور نعمتوں کے تمام ہونے کے موقع پر نسیم رحمت الٰہی چلنے لگتی ہے۔ شام 6 بجے سے لے کر رات 10 تک جشن کے شرکاء کے لئے دس کلومیٹر طویل غدیری دسترخوان بچھایا جارہا ہے۔ اس پروگرام کے دوران منقبت خوانی اور تقریر اور دیگر پروگراموں کا اہتمام کیا گیا ہے۔

بچوں اور بڑوں کے تفریح کا سامان بھی فراہم کیا جارہا ہے۔ اپنی گاڑیوں میں جانے کے خواہشمند مومنین مارچ کے نزدیکی روڈ پر سفر کرتے ہوئے شرکت کرسکتے ہیں۔ اس حوالے سے ٹریفک پولیس نے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔

تہران کے اسلامی تبلیغاتی مرکز کے سربراہ ساسان زارع کے مطابق اب تک ایک لاکھ سے زائد افراد نے "دس کلومیٹر غدیری دسترخوان" میں اپنا حصہ ڈالنے کے لیے نام لکھوایا ہے۔ 

کاشان کے مومنین نے اس موقع پر شہر کی سڑکوں اور شاہراہوں پر کثیر تعداد میں مارچ کیا۔ امام جمعہ نے بھی اس میں حصہ لیا۔

اصفہان میں عوام نے امام زادہ حضرت زینب کے آستان میں جمع ہوکر تقریب میں حصہ لیا۔ اس موقع پر مہر نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے حجت الاسلام مہدی بصیرتی نے غدیر کے دن لوگوں کو کھانا کھلانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عوام کی شرکت بہت حوصلہ افزا ہے۔ اس سال تین لاکھ سے زاید کھانا لوگوں میں تقسیم کیا جائے گا۔ 

اردبیل سے موصولہ اطلاعات کے مطابق دو لاکھ سے زائد غذائی سامان مستحق افراد میں تقسیم کیا گیا۔ شہر کے اداروں، تنظیموں اور انجمنوں سے اس حوالے سے اچھا تعاون کیا۔ 

صوبہ البرز سے ہمارے نمائندے نے خبر دی ہے کہ صوبے کے مختلف شہروں میں عید غدیر کی مناسبت سے تقریبات ہوئیں جس میں معروف منقبت خوان حضرات نے عقیدت کے پھول نچھاور کیے۔ صوبائی مرکز کرج کے مومنین نے کم آمدنی والے اور مستحق افراد میں کھانا تقسیم کیا۔

ایلام میں بھی مومنین نے خیابان سعدی میں ہونے والے جشن میں شرکت کی اور کھانے اور مختلف اقسام کی مشروبات سے شرکاء کا تواضع کیا گیا۔

بوشہر صوبے کے مختلف شہروں اور قصبوں میں عوام نے عید غدیر کی تقریبات میں بڑھ چڑھ کر شرکت کی۔ پروگرام کے دوران منقبت خوانی، تقریر اور دیگر تقریبات کا اہتمام کیا گیا تھا۔

چہار محال بختیاری کے شہر کرد میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے خیابان آیت اللہ کاشانی میں جمع ہوکر جشن منایا۔

بیرجند میں عوام نے ابوذر اسکوائر سے لے کر شہداء اسکوائر تک مارچ میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ راستے میں بڑی تعداد میں کیمپ لگائے گئے تھے جو عوام کے تعاون سے لگائے گئے تھے۔

صوبہ آبادان کے شہر کارون میں مومنین نے جوش و خروش کے ساتھ غدیر مارچ میں حصہ لیا۔ خوزستان کے شہروں میں بھی جشن غدیر کی ریلیاں منعقد ہوئیں۔ 

صوبہ سمنان سے موصولہ اطلاعات کے مطابق عوام نے امام حسین اسکوائر سے امام علی اسکوائر تک ریلی نکالی۔ راستے میں کیمپوں کا انعقاد کیا گیا تھا جن میں مختلف پروگرام منعقد ہوئے۔ 

شیراز کے شمال مغرب میں بھی جشن کی تقریب منعقد ہوئی جس میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

کرمانشاہ کے مختلف شہروں اور قصبوں میں جشن کی تقریبات ہوئیں۔ شرکاء کو قرعہ اندازی کے ساتھ زیارت کا خرچہ اور سائیکل دیا گیا۔

صوبہ لرستان کے مرکز خرم آباد میں ایک لاکھ سے زائد افراد نے غدیر مارچ میں شرکت کی۔ عوام اور مذہبی انجمنوں کے تعاون سے مختلف اور متنوع پروگراموں کا انعقاد کیا گیا تھا۔

مازندران سے ہمارے نمائندے نے خبر دی ہے کہ صوبے کے مختلف شہروں میں عوامی انجمنوں اور تنظیموں کے تعاون سے تقریبات اور جشن کا اہتمام کیا گیا تھا۔ صوبے کے مختلف شہروں ساری، بابل، آمل اور قائمشہر میں عوام کی درمیان کھانا تقسیم کرنے کے علاوہ مستحق لڑکیوں کو جہیز کا سامان بھی دیا گیا۔

صوبہ ہمدان میں بھی مختلف شہروں میں عوام نے عید غدیر کا جشن منایا۔ صوبائی مرکز میں کار اور موٹر سائیکل ریلی کا اہتمام کیا گیا تھا۔ ہمدان اسلامی تبلیغاتی مرکز کے سربراہ کے مطابق مارچ کے راستے میں 150 سے زائد کیمپ لگائے گئے تھے عوام کی جانب سے زیادہ درخواستیں موصول ہوئی تھیں لیکن جگہ کی کمی کی وجہ سے غذر خواہی کی گئی۔

صوبہ یزد کے بھی مختلف مقامات پر جشن کی تقریبات منعقد ہوئیں۔
 
https://taghribnews.com/vdciz3awzt1a352.s7ct.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ