تاریخ شائع کریں2011 9 October گھنٹہ 09:53
خبر کا کوڈ : 65997
العاصمة بيروت تستقبل مؤتمر "إنتهاكات حقوق الانسان في البحرين"

"بحرین میں حقوق انسانی کی پایمالی" کے موضوع پر لبنان میں سیمنار منعقد

تنا(TNA)برصغیر ھند بیورو
پچھلے ہفتے لبنان کے دارالخلافہ بیروت میں بحرین میں حقوق انسانی کی پایمالی کے موضوع پر سیمنار میں شرکاء نے بحرین میں جاری حقوق انسانی کی پایمالی کے خلاف قانونی کاروائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے بحرین کے عوام کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا۔
"بحرین میں حقوق انسانی کی پایمالی" کے موضوع پر لبنان میں سیمنار منعقد

تقریب نیوز(تنا) لبنان بیورو کا بیروت سے مراسلہ: 
انجمن حقوق بشر کی حمایت سے منعقد ہونے والے اس سیمنار میں جرمنی ، امریکا، بحرین ، عراق ، ٹیونس، فلسطین اور لبنان کی مختلف سیاسی، مذہبی اور حقوق انسانی کے سرگرم ارکان نے شرکت کی۔

سیمنار میں شرکت کرنے والوں نے بحرین کے حوالے سے میڈیا پر لگی پابندیوں کو اس ملک کے عوام کے ساتھ روا رکھے گئے مظالم کا آئینہ دار قرار دیا۔

ٹیونس کے صحافی کوثر البشراوی کا کہنا تھا کہ بحرین کے نسبت ہم صحافیوں کو اپنی خاموشی اور خیانت پر اپنے بھائیوں سے معافی مانگنی چاہئے۔ انہوں نے مذید کہا اس کانفرنس کا مقصد بحرینی عوام کے انتفاضہ کی حمایت کا اعلان کرنا ہے تاکہ وہ تنہائی اور یتیمی کا احساس نہ کریں۔ انہوں نے بحرینی مظلوم عوام کی مدد کرنے میں سرعت اور تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیا۔

اس سیمنار میں ایک مستند فلم دکھانے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس کا آغاز بحرین کے پادشاہ کے بیان سے ہوتا ہے جس میں وہ ملک میں لوگوں کے پاس مکمل آزادی ہونے کی بات کرتا نظر آتا ہے اور آخر میں سات سالہ بچی خوف اور وحشت کے عالم میں کپکپاتی مدد کیلئے پکارتی ہے کے ساتھ فلم ختم ہوتی ہے۔

فلم نے مشاہدین کو کافی متاثر کیا اور ہر ایک اپنے اپنے انداز میں کہہ رہا تھا کہ کیا مظاہروں کو کچلنا، بے گناہوں کو مارنا، اسپتالوں پر حملہ کرنا، عبادتگاہوں کو مسمار کرنا، بچوں اور خواتین کو ڈرانا دھمکانا وغیرہ کیا یہ سب حقوق انسانی کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

سیمنار میں عراق پارلمنٹ کے نمایندے احمد چلبی نے آیہ شریفہ "ونرید ان نمن علی الذین استضعفوا فی الارض......" کی تلاوت کرتے ہوئے کہا:مظلوم بحرینی عوام پر دو صدیوں سے جب سے یہ قبیلہ (آل خلیفہ) حاکم ہوا ہے مصیبت و الم کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔

انہوں نے سعودی عرب کی طرف سے عوام کو کچلنے کیلئے فوج بھیجنے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے بحرین میں حقوق انسانی کی پایمالی کے حوالے سے عربی ممالک کے وزرای خارجہ کی فوری نشست بلانے پر زور دیا۔

احمد چلبی نے عربی ممالک سے مخاطب ہوکر کہا کہ شورای امنیت میں بحرینی حکومت پر دباو بنائیں کہ وہ وہاں سیاسی اور انقلابی تحریکوں کو رسمیت دیدیں۔

اس کے بعد کانفرنس میں شریک بین الاقوامی اداروں کی نمایندگی میں سازمان حقوقدانان ڈیموکراٹ کے سیکریٹری جنرل"تھامس اشمت" نے پیغام پڑھ کر سنایا۔

اشمیت نے اس پیغام کے ذریعہ بحرینی عوام کیلئے حقوقی اداروں کے ساتھ تعاون کی پیشکش کرتے ہوئے فوجی دخالت کو حقوق انسانی کی پایمالی کا سبب قرار دیتے ہوئ اسکی شدید مخالفت کی۔

مرکز حقوق انسانی بحرین کے سربراہ ڈاکٹر نبیل رجب نے اپنی تقریر کے دوران بین الاقوامی اداروں کی دوہری معیار والی پالیسیوں کی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا:امریکا اور یورپ بحرین میں عوامی امنگوں کو کچلنے کیلئے بحرین میں فوجی مداخلت کی حمایت کرتے ہیں ۔ لیکن افسوس کا مقام ہے کہ عربی اقوام اور میڈیا سے بھی کسی قسم کی حمایت نظر نہیں آئی ہے۔

کانفرنس کے اختتام پر بحرین کی اصلاح طلب جماعت کے نمایندے شیخ حسن سلطان نے حالات کا تجزیہ کرتے ہوئے کہا کہ بحرین کے ڈیکٹیٹر کو ایک طرف امریکی حمایت حاصل ہونے اور دوسری جانب عربی سماج اور اقوام متحدہ پر خاموشی طاری اور بعض عربی ذرائع ابلاغ کی مجرمانہ خاموشی کے چلتے بحرینی عوام کو اپنی تحریک جاری رکھنا کسقدر مشکل ہے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بحرین کی پوری قوم شیعہ اور سنی اپنے جمہوری حق کو حاصل کرکے رہیں گے اور کامیابی انکا مقدر ہے۔ 

https://taghribnews.com/vdchqwn-.23nmwdl4t2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ

Journey
Artilecs like this make life so much simpler.
feedback
United States