امریکہ نے بحرالکاہل کے تجارتی معاہدے کی رکنیت چھوڑ دی
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجارتی معاہدے سے نکلنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیے
بیرونِ ملک تیار کی گئی اشیا پر بھاری ٹیکس لگانے کا ارادہ:ٹرمپ
شیئرینگ :
امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بحرالکاہل کے تجارتی معاہدے کی رکنیت چھوڑنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں ٹرمپ پہلے ہی اعلان کر چکے تھے وہ صدارت کے پہلے ہی دن یہ معاہدہ ختم کر دیں گے۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجارتی معاہدے سے نکلنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کرنے کے بعد کہا ہے کہ جو ابھی ہم نے کیا ہے وہ امریکی ورکروں کے لیے بہت بڑی چیز ہے، اس سے قبل ٹرمپ نے ملک میں ملازمتوں کے مواقع برقرار رکھنے والی کمپنیوں کو ٹیکس اور قوانین میں بڑی رعایات دینے کا وعدہ بھی کیا۔
ٹرمپ نے کاروباری شخصیات سے ملاقات کے بعد متنبہ کیا کہ وہ ایسی کمپنیوں پر بہت زیادہ سرحدی ٹیکس بھی عائد کریں گے جو اپنا پیداواری عمل امریکہ سے باہر منتقل کریں گی۔
کاروباری حضرات سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ بیرونِ ملک تیار کی گئی اشیا پر بھاری ٹیکس لگانے کا ارادہ رکھتے ہیں اور آپ کو بس یہی کرنا ہے کہ آپ پیداواری عمل امریکہ میں ہی رکھیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے سے پہلے اعلان کیا تھا کہ وائٹ ہاؤس میں ان کی آمد کے پہلے دن ہی امریکہ عالمی تجارتی معاہدے ٹرانس پیسفک پاٹنرشپ ڈیل سے باہر نکل جائے گا۔
آسٹریلیا، ملائیشیا، جاپان، نیوزی لینڈ، کینیڈا اور میکسیکو سمیت 12ممالک اس عالمی تجارتی معاہدے میں شامل ہیں اور یہ ممالک دنیا کی 40 فیصد تجارت کو کنٹرول کرتے ہیں۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی سما کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان نے بتایا کہ صیہونی فوج کی بریگیڈ 401 کے فوجیوں نے رفح کراسنگ کے فلسطینی حصے پر قبضہ کر لیا ہے۔