تاریخ شائع کریں2015 28 June گھنٹہ 18:08
خبر کا کوڈ : 196478

اٹھائیس جون; شہادت آیت اللہ بہشتی

اٹھائیس جون; شہادت آیت اللہ بہشتی
جو لوگ ایرانی حکومت اور قوم سے امریکہ اور اس کے آلہ کاروں کی دشمنی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ خائن و غدار ہیں-رہبر انقلاب اسلامی
اٹھائیس جون; شہادت آیت اللہ بہشتی
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے تاکید کے ساتھ فرمایا ہے کہ جو لوگ ایرانی حکومت اور قوم سے امریکہ اور اس کے آلہ کاروں کی دشمنی پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ خائن و غدار ہیں-رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے سات تیر مطابق اٹھائیس جون یعنی آیت اللہ بہشتی اور جمہوری اسلامی پارٹی کے بہتّر اراکین کی شہادت کی مناسبت سے ہفتے کی رات اہم خطاب فرمایا- رہبر انقلاب اسلامی نے اس واقعے کے شہدا اور تہران کے بعض شہدا کے اہل خانہ سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران اور ایرانی قوم کو شہدا اور شہدا کے اہل خانہ کا مرہون منت قرار دیا- آپ نے فرمایا کہ اس وقت اسلامی جمہوریہ ایران کے پختہ عزم و ارادے اور دشمن کی مکمل شناخت نیز سافٹ وار کے میدان میں، خواہ وہ سیاست و ثقافت کا میدان ہو یا اجتماعی زندگی کا، دشمن کا مقابلہ کرنے کے لئے مکمل آمادگی کی ضرورت ہے اور جو لوگ امریکہ جیسے خبیث دشمنوں کے چہرے پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ ایرانی قوم کی مصلحتوں کے بالکل برخلاف عمل کر رہے ہیں- رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے دشمن کی مکمل شناخت کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ ایرانی قوم کو چاہیئے کہ دشمن کی مکمل شناخت کے ساتھ تمام شعبوں میں اس کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار رہے- آپ نے سات تیر مطابق اٹھائیس جون کے شہدا کو خراج عقید پیش کرتے ہوئے اس تاریخ کے عظیم حادثے کو کہ جس میں ایران کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آیت اللہ بہشتی اور متعدد وزرا، پارلیمانی اراکین اور اہم سیاسی و انقلابی شخصیات شہید ہوئیں، فطری طور پر اس بات کے مترادف قرار دیا کہ اس واقعے کے نتیجے میں ایران کا اسلامی انقلاب شکست سے دوچار ہو جاتا، مگر ان شہدا کے خون کی برکت سے بالکل اس کے برخلاف واقعہ پیش آیا کہ جس کا تصور کیا جا رہا تھا- آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ سات تیر مطابق اٹھائیس جون کے واقعے کے بعد ایرانی قوم مکمل طور پر متحد ہوگئی اور ایران کا اسلامی انقلاب اپنے حقیقی راستے پر گامزن ہو گیا- رہبر انقلاب اسلامی نے سات تیر مطابق اٹھائیس جون کے واقعے کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی (رح) کی جانب سے معاشرے کی ہدایت و رہنمائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اس واقعے نے دشمن کے لئے سماج میں انقلاب کے گہرے اثر و رسوخ کو برملا کردیا اور دشمن اس بات کی طرف متوجہ ہو گئے کہ اسلامی انقلاب کا اب تشدد کے ذریعے ہرگز مقابلہ نہیں کیا جاسکتا- آپ نے فرمایا کہ سات تیر مطابق اٹھائیس جون کے واقعے اور شہدا کے خون کی برکت کے نتیجے میں انسانی حقوق کی دعویدار استکباری طاقتوں کا حقیقی چہرہ بھی آشکار ہو گیا- رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آج وہی لوگ کہ جنھوں نے سات تیر مطابق اٹھائیس جون کو اس جرم کا ارتکاب کیا اور اس واقعے کو جنم دیا، اس وقت یورپ و امریکہ میں آزادانہ طور پر سرگرم عمل ہیں اور وہاں کے حکام سے ملاقاتیں کرتے ہیں یہاں تک کہ ان کے لئے انسانی حقوق کے نام پر نشستیں ہوتی ہیں- آپ نے فرمایا کہ اس قسم کا رویہ، انسانی حقوق کے دعویدار ملکوں کی خباثت، نفاق اور دوہرے معیار کو ثابت کرتا ہے- رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ہمارے ملک میں سترہ ہزار ایسے شہدا ہیں کہ جنھیں دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا جن میں زیادہ تر ملازم پیشہ افراد، محنت کش،کاشتکار، یونیورسٹی کے پروفیسر اور عورتیں اور بچے شامل ہیں، مگر قتل و تشدد کے واقعے کے تمام ذمہ دار افراد آزادانہ طور پر انسانی حقوق کے دعویدار مغربی ملکوں میں گھوم پھر رہے ہیں- آپ نے اسلامی جمہوریہ ایران اور ایرانی قوم کو شہدا کے خون کا مرہون منت قرار دیا اور فرمایا کہ جو لوگ اس حقیقت کا انکار کرتے ہیں وہ درحقیقت اجنبی اور ایرانی قوم کے حقائق و مصلحتوں سے مکمل بیگانہ ہیں- واضح رہے کہ سات تیر مطابق اٹھائیس جون کی تاریخ تہران میں جمہوری اسلامی پارٹی کے دفتر پر انقلاب دشمن عناصر کی جانب سے دہشت گردانہ بم دھماکہ کئے جانے کی تاریخ سے مناسبت رکھتی ہے جس میں ایران کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آیت اللہ بہشتی اور متعدد وزرا، پارلیمانی اراکین اور اہم سیاسی و انقلابی شخصیات شہید ہو گئی تھیں جبکہ اس واقعے سے صرف ایک روز قبل تہران میں ہی مسجد ابوذر میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای پر بھی قاتلانہ حملہ ہوا تھا مگر دشمن اپنے مقصد کے حصول میں ناکام رہا تھا-
https://taghribnews.com/vdcefp8zvjh8oei.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ