تاریخ شائع کریں2014 20 May گھنٹہ 21:40
خبر کا کوڈ : 159262
اسلامی ریڈیو اور ٹی وی چینلز کا ساتواں اجلاس

اسلامی ریڈیو اور ٹی وی چینلز کا ساتواں اجلاس

اسلامی ریڈیو ٹیلی ویژن اداروں کی یونین کے اسٹریٹیجک لائحہ عمل کی دستاویز اس یونین کے ساتویں عام اجلاس میں جاری کی جائے گي۔
یہ اجلاس پچیس مئي سے تہران میں شروع ہوگا اور تین دنوں تک جاری رہے گا۔
اسلامی ریڈیو اور ٹی وی چینلز کا ساتواں اجلاس
اسلامی ریڈیو ٹیلی ویژن اداروں کی یونین کے اسٹریٹیجک لائحہ عمل کی دستاویز اس یونین کے ساتویں عام اجلاس میں جاری کی جائے گي۔ یہ اجلاس پچیس مئي سے تہران میں شروع ہوگا اور تین دنوں تک جاری رہے گا۔ اسلامی ریڈیو اور ٹیل ویژن اداروں کی یونین کے جنرل سیکریٹری علی کریمیان نے آج صبح پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اس یونین کی ساتویں جنرل اسمبلی کے اجلاس کی تفصیلات بیان کیں۔ انہوں نے کہا کہ اس یونین کا ساتواں عام اجلاس " بیداری کا میڈیا، مزاحمت کی آواز، اور مذہبی فتنوں سے مقابلے کے زیر عنوان منعقد ہوگا اور یہی موضوعات اجلاس میں زیر غور آئيں گے۔ علی کریمیان کے بقول اسلامی ریڈیو ٹی وی یونین کے اجلاس کے موقع پر تین اہم پروگرام بھی ہونگےجو پانچویں اتحاد فیسٹیول، پانچویں اسلامی فیلم بازار اور میڈیکا ٹکنالوجی کی چوتھی نمائش سے عبارت ہیں۔ یہ پروگرام عالم اسلام کے ذرائع ا بلاغ کی توانائیوں کی نمائش کے لئے منعقد کئے جائيں گے۔ اسلامی ریڈیو اور ٹی وی یونین کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ اس یونین کے اجلاس کے پروگراموں کو تین حصوں میں بانٹ دیا گيا ہے۔ پہلا حصہ دنیا کے تازہ ترین حالات اور واقعات سے متعلق ہوگا اور اس میں فلسطین اور اسلامی مزاحمت پر تبادلہ خیال کیا جائے گا کیونکہ دشمن فلسطین کو عالم اسلام کی شہ سرخیوں سے نکالنے کی کوشش کررہا ہے۔ اسی حصے میں شام کا بحران، تکفیری اور مذہبی فتنوں جیسے مسائل پر بھی بحث کی جائے گي۔ دوسرے حصے میں میڈیا کے خاص مسائل زیر غور آئيں گے اور اسی حصے میں اسلامی ذرائع ابلاغ کے اسٹراٹیجیک لائحہ عمل کی دستاویز کی رونمائي بھی کی جائے گي۔ کریمیان نے کہا کہ اس حصے میں دشمن کی ثقافتی یلغار، نفسیاتی جنگ اور طرح طرح کی سازشوں کے بارے میں بھی گفتگو ہوگی، اسکے علاوہ اس حصے میں جدید ذرائع ابلاغ اور انہیں استعمال کرنے کے طریقہ ہائے کار پر غور کیا جائے گا۔ علی کریمیان نے کہا کہ اجلاس کے تیسرے حصے یا مرحلے میں یونین کے داخلی مسائل اور مختلف کمیٹیوں کی رپورٹوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں شہدا شام، شہدائے غزہ اور عراق کو خراج عقیدت پیش کیا جائے گا اور عالم اسلام کی بعض اہم شخصیتوں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس ہوگي اس کے علاوہ غزہ میں فلسطینی ذرائع ابلاغ کے نام سے ایک یونین بھی تشکیل دی جائے گی۔ علی کریمیان نے عالم اسلام بالخصوص مشرق وسطی اور افریقہ میں تکفیریوں کے مقابلے کے بارے میں کئے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس اجلاس کا اہم ترین موضوع تکفیریوں سے مقابلہ کرنا ہے۔ اور چونکہ کئي ٹی وی چینل تکفیریت کا پروپگينڈا کررہے ہیں اور مذہبی اختلافات کو ہوا دے رہے ہیں لھذا ان کے اور ان کے ایجنٹوں کے چہروں سے نقاب ہٹانا اجلاس کے ایجنڈے میں شامل ہے۔ اسی پریس کانفرنس میں اسلامی فلیم بازار کے سیکریٹری نے فیلم بازار میں شرکت کرنے والوں کی تفصیلات بیان کیں۔ محمد علی انوشہ نے کہا کہ اسلامی فلیم منڈی میں ایک سو تیرہ پراڈکشن ہاوس اور ٹی وی چینل شرکت کررہے ہیں جن کا تعلق بیس ملکوں سے ہے۔ انہوں نے کہا ان ملکوں میں مصر، لبنان، فلسطین اور ہندوستان بھی شامل ہیں۔ انوشہ نے کہاکہ اسلامی فلیم بازار میں اسلامی ریڈیو ٹی وی اداروں کے دو سو تیس بانی سرگرم طریقے سے شریک ہیں اور سات سو بیس ٹی وی پروگرام شامل کئے گئے ہیں۔ واضح رہے اسلامی فیلم بازار پچيس مئي سے لگایا جائے گآ اور تین دن تک جاری رہے گا۔
https://taghribnews.com/vdcepo8zwjh8nwi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ