تاریخ شائع کریں2016 17 December گھنٹہ 14:46
خبر کا کوڈ : 254086

بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کا محور تفرقہ کو ختم کرنا ہے،امام جمعہ مھا باد

بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کا محور  تفرقہ کو ختم کرنا ہے،امام جمعہ مھا باد
مھا باد کے امام جمعہ: بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس میں عملی فیصلے کئے جائیں/ اسلامی حکومتوں کے سربراہان  جرأت  سے اپنی بات کریں۔

مھاباد کے امام جمعہ نے کہا:  بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس میں فرقہ واریت سے مقابلہ اور اسلامی ممالک کے درمیان  یکجہتی کو مورد توجہ قرار دیتے ہوئے دنیائے اسلام کے مسائل کے بارے میں عملی فیصلے کئے جائیں۔

ماموستا ملا قادر سہرابی نے تقریب کے خبرنگار سے گفتگو کرتے ہوئے ارومیہ میں یہ بیان دیتے ہوئے کہ بین الاقوامی وحدت اسلامی کانفرنس کا محور  تفرقہ کو ختم کرنا ہے، کہا: یہ کانفرنس ایسے حالات میں منعقد ہو رہی ہے جب دنیائے اسلام کوعدم وابستگی اور بڑی سازشوں کا سامنا ہے اور یہ اجلاس رابطوں کو بڑھانے اور سازشوں کے بڑھنے کی  روک تھام کی کوشش میں اپنا کردار ادا کرسکتا ہے۔

سھرابی نے اپنی گفتگو میں تذکرہ کیا: دنیائے اسلام کی موجودہ حالت مسلمانوں کے مختلف گروہوں  میں وحدت نہ ہونے کی وجہ سے ہے جو دشمن اسلام کے فائدے اور مسلمانوں کے ضرر میں ہے۔ انھوں نے  تاکید کی: اگر تمام مسلمان ایک ہاتھ کی مانند ہوجائیں اور ایک دوسرے سے متحد ہو جائیں تو دشمن کو منھ توڑ جواب دیتے ہوئے ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتے ہیں۔

مھاد باد کے امام جمعہ نے یہ بیان دیتے ہوئے کہ ملتوں اور مذاہب کو قریب لانا، مسلمانوں میں وحدت ایجاد کرنے کیلئے ضروری ہے، مزید کہا: مسلمانوں کا وحدت اور اختلافات کے حل کیلئے ایک دوسرے سے درخواست کرنا مسلمانوں میں وحدت کے قیام اور پائیدار رابطوں کے مؤثر عوامل میں سے ہے۔ 

انھوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اگر دنیائے میں وحدت ہوتی اور جزئی مسائل پیش نہیں کئے جاتے تو یقینی طور پر ہم موجودہ حالت ایسی نہ ہوتی، کہا: اسلامی بیداری،  منافع اسلام کے حصول کیلئے   ضرورت ہے اور مسلمانوں کے درمیان اختلافات بیداری اسلامی کو منحرف کرنے کا سبب ہے۔

سھرابی نے تذکر دلایا: دنیا کے ۵۶ اسلامی ممالک اپنا پرچم اور آزاد رہنے کے تمام وسائل رکھتے ہیں لیکن افسوس کے ساتھ ابھی تک اپنی بات نہیں منوا سکتے۔

مھاباد کے امام جمعہ نے تاکید کی کہ اسلامی حکومت کے سربراہوں کو ہمیشہ فکر میں رہنا چاہے اور فیصلے کرنے چاہیے، اور اُمید کا اظہار کیا کہ اسلامی حکومتوں سے وابستہ سربراہ انحصار کی قید بند سے باہر آئیں اور جرأت کے ساتھ اپنی بات کریں۔  
https://taghribnews.com/vdceve8wpjh8n7i.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ