تاریخ شائع کریں2015 23 September گھنٹہ 14:42
خبر کا کوڈ : 206199

رہبر انقلاب کا یوم عرفہ کے موقع پر حجاج کرام کے نام پیغام

رہبر انقلاب کا یوم عرفہ کے موقع پر حجاج کرام کے نام پیغام
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا پیغام، حج کے عظیم اجتماع اوریوم عرفہ کے موقع پر آپ کے نمائندے حجت الاسلام قاضی عسکر نے پڑھ کر سنایا۔
رہبر انقلاب کا یوم عرفہ کے موقع پر حجاج کرام کے نام پیغام
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے یوم عرفہ کے موقع پر حجاج کرام کے نام پیغام میں عالمی سامراج کی سازشوں کو عظیم امت مسلمہ کی مشکلات کا اہم سبب قرار دیا ہے۔  رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا پیغام، حج کے عظیم اجتماع  اوریوم عرفہ کے موقع پر آپ کے نمائندے حجت الاسلام قاضی عسکر نے پڑھ کر سنایا۔

آپ نے حجاج کرام کے نام اپنے پیغام میں فرمایا ہے کہ آج اس علاقے میں ایک طرف امریکا کی شرانگیز پالیسیاں جو جنگ و خونریزی، تباہی و آوارہ وطنی، غربت و پسماندگی اور نسلی و فرقہ وارانہ تنازعات کی جڑ ہیں، اور دوسری طرف صیہونی حکومت کے جرائم ہیں، جس نے مملکت فلسطین میں غاصبانہ اقدامات کو شقی القلبی اور خباثت کی انتہا تک پہنچا دیا ہے اور یہ حکومت بار بار مقدس مسجد الاقصی کی توہین اور مظلوم فلسطینیوں کے جان و مال کی تاراجی کی مرتکب ہو رہی ہے۔
یہ آپ تمام مسلمانوں کا اولین مسئلہ ہے، جس کے بارے میں آپ کو غور کرنا چاہئے اور اس مسئلے میں اپنے اسلامی فرائض کو سمجھنا چاہئے۔ آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ کے پیغام میں آیا ہے کہ علمائے دین اور سیاسی و علمی شخصیات کی ذمہ داری زیادہ سنگین ہے، جو بد قسمتی سے اکثر اس سے غافل رہتی ہیں۔
 آپ نے فرمایا کہ علما فرقہ وارانہ اختلافات کو ہوا دینے، سیاسی رہنما دشمن کے سامنے پسپائی اختیار کرنے اور علمی شخصیات فروعی مسائل میں اپنے ذہن الجھانے کے بجائے، دنیائے اسلام کے سب سے بڑے درد کو سمجھیں اور اپنی اس ذمہ داری کو جس کے تعلق سے وہ عدل الہی کے سامنے جواب دہ ہیں، قبول کریں اور اسے پورا کرنے کی کوشش کریں۔
 رہبر انقلاب اسلامی نے حجاج کرام کے نام پیغام میں یہ بات زور دے کر فرمائی کہ علاقے میں، عراق، شام، یمن، بحرین، غرب اردن اور غزہ نیز بعض دیگر ایشیائی اور افریقی ملکوں میں رونما ہونے والے دردناک واقعات امت مسلمہ کی بڑی مشکلات میں شامل ہیں اور آپ کو ان مشکلات میں عالمی سامراج کی سازش کو سمجھنا اور ان  کے حل کے بارے میں غور کرنا چاہئے۔
 آپ نے فرمایا کہ قومیں اپنی حکومتوں سے مطالبہ کریں اور حکومتیں اپنی سنگین ذمہ داری کے سلسلے میں وفادار رہیں۔ آپ نے فرمایا کہ حج اور اس کے پرشکوہ اجتماعات، ان تاریخی ذمہ داریوں کے نمایاں ہونے اور تبادلہ خیال کا بہترین موقع ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcgy39xyak9zq4.,0ra.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ