تاریخ شائع کریں2016 18 December گھنٹہ 16:18
خبر کا کوڈ : 254278

مقاومت امت مسلمہ کی کامیابی کا راز ہے،"محمد علی تسخیری"

عرب ممالک کے سربراہان خیانت کرتے ہوئے اسلامی مزاحمت کو دہشت گردی کا نام دیتے ہیں، "محسن اراکی"
مقاومت  امت مسلمہ کی کامیابی کا راز ہے،"محمد علی تسخیری"
اسلامی جمہوریہ ایران جدوجہد کا مرکز اور محور ہے۔ علمائے مقاومت کی بین الاقوامی یونین کے کمیشن میں شرکت کرنے والے علماء اور مفکرین نے تاکید کہ اسلامی جمہوریہ ایران جدوجہد کا مرکز اور محور ہے اور ہمیں بغیر کسی خوف کے اس بات کو برملا کرنا چاہیے۔

خبر رساں ایجنسی تقریب (تنا) کی رپورٹ کے مطابق، علمائے مقاومت کی بین الاقوامی یونین کا کمیشن ۱۶ دسمبر کو جمعہ کی شام تیسویں وحدت اسلامی کانفرنس کے دوسرے روز تہران میں منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں چہار اصلی محور: مسلمانوں کی یکجہتی میں مسلمان علماء اور مفکرین کا کردار، تکفیر اور دہشت گردی کو سرکوب کرنے میں علماء اور خواص کا کردار، حزب اللہ، فلسطین اور سوریہ میں علماء کا خاص کردار، مسئلہ فلسطین اور اُس کے اصول اور قدس پر صہیونیوں کے یلغار کے موضوع اور علمائے مقاومت کی بین الاقوامی یونین  کی  کامیابیوں کا اثبات، پر منعقد ہوئی۔

مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کے جنرل سیکریٹری آیت اللہ "محسن اراکی"  نے اس اجلاس میں اس کمیشن کو منعقد کرنے والوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اس  یونین مختلف ممالک میں بہت سے خطوط ارسال کیئے ہیں  اور تجاویز پیش کی ہیں۔

آیت اللہ "محسن اراکی"  نے اسی طرح امید ظاہر کی کہ علمائے مقاومت تکفیری رجحان سے مقابلہ میں بلند کردار ادا کرسکیں  جو کہ مسئلہ فلسطین اور مقاومت کی تحریف کرنا چاہتے ہیں۔

علمائے مقاومت کی یونین کے نائب صدر آیت اللہ "محمد علی تسخیری" نے بھی اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ مقاومت  امت مسلمہ کی کامیابی کا راز ہے، متنبہ کیا: دشمن اپنی پوری کوشش کرتا ہے کہ امت مسلمہ کی وحدت پر ضرب لگائے لیکن اسلامی مزاحمت، امت مسلمہ اور اُن کی عزت اور احترام کا دفاع کرسکتی ہے۔

آیت اللہ "محسن اراکی" نے یہ بیان دیتے ہوئے کہ عرب ممالک کے سربراہان خیانت کرتے ہوئے اسلامی مزاحمت کو دہشت گردی کا نام دیتے ہیں، تاکید کی کہ تمام مسلمانوں کو اسلامی مزاحمت کی حمایت کرنی چاہیے۔

حزب اللہ لبنان کے ڈپٹی جنرل سیکریٹری "شیخ نعیم قاسم" نے بھی اس اجلاس میں حزب اللہ اور مزاحمت لبنان کے تجربے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: حزب  اللہ اور مزاحمت باوجود اس کے کہ شروع میں چھوٹے گروہ کی صورت میں کام کر رہے تھے لیکن سن ۲۰۰۰ ء میں خدا پر ایمان اور توکل کے ساتھ اسرائیل کےخلاف کامیاب ہوئے اور صہیونیوں کو اپنے ملک سے باہر نکال دیا۔

اجلاس کے تسلسل میں، عراق میں اسلامی مزاحمت کے سیکریٹری جنرل شیخ "اکرم الکعبی" نے تقریر میں کہا: ہم عراق میں علمائے  اسلامی مزاحمت کے عنوان سے اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ علاقے میں تمام شر اسرائیل اور امریکا کا پیدا کیا ہوا ہے۔ امریکی عملی طور پر عراق میں رکاوٹیں کھڑی کرنا چاہتے ہیں اور داعش کی حمایت کے ذریعے اپنی منافع تک پہنچنا چاہتے ہیں۔ لیکن حشد شعبی عراق (لوگوں کی فورس) کہ جس میں شیعہ، اہل سنت اور کردی شامل ہیں، سب ملکر اپنے ملک کا دفاع کرتے ہیں اور داعش سے مقابلہ کرتے ہیں۔ 
https://taghribnews.com/vdchqkni623nmid.4lt2.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ