تاریخ شائع کریں2017 14 January گھنٹہ 14:20
خبر کا کوڈ : 256944

امریکی سفارتخانے کو بیت المقدس منتقل کرنا مسلمانوں کی توہین ہے

امريكہ كی بين الاقوامی قوانين كی كھلی خلاف ورزی
امريكہ کے اس اقدام سے مشرق وسطی ميں امن و استحكام شديد متاثر ہو گا:قدس کے مفتی اعظم
امریکی سفارتخانے کو بیت المقدس منتقل کرنا مسلمانوں کی توہین ہے
فلسطين اليوم نيوز ويب سائيٹ كے مطابق، شيخ محمد حسين نے ہفتے كے روز اپنے ايک بيان ميں كہا كہ امريكہ كا تل ابيب سے سفارتخانے كو بيت المقدس منتقل كرنے كا فيصلہ نہ صرف فلسطينيوں كی بے حرمتی ہے بلكہ پورے عرب اور مسلمانوں كی توہين ہے.


انہوں نے بتايا كہ اس اقدام سے بيت المقدس كو مقبوضہ سرزمين مانے جانے كے بين الاقوامی قوانين كی كھلی خلاف ورزی ہے.


تفصيلات كے مطابق، فلسطينی صدر محمود عباس نے بھی امريكہ كو اپنے سفارتخانے كی منتقلی كے حوالے سے انتباہ كرتے ہوئے كہا كہ اس اقدام سے مشرق وسطی ميں امن و استحكام شديد متاثر ہو گا.


اس سے پہلے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ امريكی سفارت خانے كو تل ابيب سے مقبوضہ بيت المقدس منتقل كرنے كا اعلان كر چكے ہيں.


اس سے قبل امريكہ كے منتخب صدر نے ناجائز صيہونی رياست كے وزير اعظم سے وعدہ كيا تھا كہ وہ صدارتی عہدہ سنبھالنے كے بعد امريكی سفارتخانے كو تل ابيب سے مقبوضہ بيت المقدس منتقل كرديں گے.


قابل ذكر ہے كہ ناجائز صيہونی رياست نے سنہ ١٩٦٦ء ميں بيت المقدس شہر كے بڑے حصے پر قبضہ كركے ١٩٨٠ء كے دوران اس سرزمين كو زير قبضہ علاقوں ميں شامل كرديا تھا.
https://taghribnews.com/vdcjxme8xuqeihz.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ