جھاد مغنیہ اس وقت جوانوں کے لیے نمونہ عمل بن چکے ہیں جس کی وجہ انہوں نے ایک ایسے گھرانے میں آنکھ کھولی جس نے استقامت اور جھاد کی راہ میں بہت سی قربانیاں دیں ہے
شیئرینگ :
شہید جھاد مغنیہ اسلامی استقامت کی بہترین مثال ہیں
تقریب خبر رساں ایجسنی کے مطابق ایرانی پارلیمنٹ کی سابق رکن " فاطمہ آلیا " نے تقریب کے خبرنگار سے گفتگو کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے خطاب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا " کسی بھی قوم و ملک کے لیے جوان ایک اثاثہ کی حیثیت رکھتے ہیں اور جن نوجوانوں نے جنگ اور انقلاب کے زمانے کو درک نہیں کیا وہ اس وقت دشمن کے نشانے پر ہیں اور دشمن چاہتا ہے ان کو گمراہ کرکے ایک بند گلی میں پہچادیں۔
انہوں نے کہا جبہہ مقاومت اسلامی کسی بھی ملک اور خطہ سے مخصوص نہیں ہے کیوں کہ شام ہو یا لبنان ، عراق ہویا فلسطین ہر جگہ اسلامی مبارزہ نے امت اسلامی کو زندہ کیا ہوا ہے۔
جھاد مغنیہ اس وقت جوانوں کے لیے نمونہ عمل بن چکے ہیں جس کی وجہ انہوں نے ایک ایسے گھرانے میں آنکھ کھولی جس نے استقامت اور جھاد کی راہ میں بہت سی قربانیاں دیں ہے اور ایسے ماحول میں تربیت پائی جس کا ہر فرد جھاد اور مقامت کے جزبہ سے سرشار ہے۔