پاکستان کے سینئر صحافی ہرمیت سنگھ نے کہا کہ شہید حسن نصراللہ نے شیر کی طرح زندگی گزاری۔ ایسی مائیں خوش نصیب ہوتی ہیں جو حسن نصر اللہ شہید جیسے لوگوں کو جنم دیتی ہیں۔ ایسا لیڈر دنیا میں صدیوں میں پیدا ہوتا ہے۔
سید حسن نصر اللہ شہید فلسطین، شہید اسلام اور شہید قدس ہیں اور ہم سب کے دلوں میں ہیں۔ فلسطینی قوم اور فلسطینی مزاحمت کی حیثیت سے ہم، ہمیشہ جہاد اور مزاحمت کے اس عظیم مظہر اور نمونۂ عمل کے ساتھ وفادار رہیں گے
ٹرمپ کا متنازعہ منصوبہ یقینی طور پر اسرائیلی وزیر اعظم کی ہم آہنگی کے ساتھ پیش کیا گیا ہے اور وہ فلسطینیوں کے خلاف اس نئے منظر نامے پر عمل درآمد کے لیے ٹرمپ کی صدارت کے باضابطہ آغاز کا انتظار کر رہے تھے
تحریر: ڈاکٹر صابر ابو مریم
حالیہ دنوں غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کی گونج سنائی دے رہی ہے۔ امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے 13 جنوری کو اپنی ایک تقریر میں اعتراف کیا ہے کہ غزہ میں جنگی حکمت عملی ناکام ہوچکی ہے۔ اس اعتراف کے ساتھ انہوں نے یہ بھی بیان کیا کہ غزہ میں حماس کو ملٹری طریقوں سے شکست نہیں دی جا سکتی۔ حماس نے غزہ ...
مختلف وجوہات اور شواہد کی بنا پر یہ کہا جا سکتا ہے کہ بنیادی طور پر مزاحمتی افواج نے نہ تو اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے اب تک جنگ کی ہے اور نہ ہی اسلامی جمہوریہ ایران کے دفاع میں کوئی کارروائی کی ہے۔
صیہونیت اور ان جیسے دیگر نظام ختم ہو جائیں گے اور اس میں کسی شک کی گنجائش تک نہیں۔ لیکن جب تک ہماری اندرونی مزاحمت مضبوط نہ ہو، ہم بیرونی دشمنوں کے خلاف کچھ نہیں کر سکتے
سید حسن کے لیے لوگوں کی زندگیاں بچانا، ان کے معاشی حالات درست کرنا، عوام کی صحت کی دیکھ بھال کا نظام مستحکم کرنا اور معاشرے کی ضروریات کو پورا کرنا ہمیشہ ترجیح رہی ہے۔ وہ اپنے آپ کو کسی بھی طرح اور ہر سطح پر دوسروں کی مدد کرنے کا پابند سمجھتے تھے
حضرت ام البنین علیہا السلام کی وفات کی مناسبت سے حجت الاسلام ناصر رفیعی نے حرم حضرت فاطمہ معصومہ علیہا السلام میں منعقدہ مجلس عزا اور شہداء کی ماؤں اور بیویوں کی تکریم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت ام البنین سلام اللہ علیہا سے امام علی علیہ السلام کے چار فرزند تھے، جن کے نام رکھنے کے پیچھے خاص اسباب تھے۔
حوزہ علمیہ کے معروف استاد نے ...
طوفان الاقصیٰ نے اکائیوں کو بدل کر رکھ دیا ہے اور ہم اپنے حقوق کے حصول کے لئے مقاومت کرتے رہیں گے ۔ طوفان الاقصیی نے دنیا پر یہ ثابت کردیا ہے کہ اسرائیل جارح، بین الاقوامی قوانین کو توڑنے والا اور بچوں اور خواتین کا قاتل ہے جو مسلسل بربادی اور تخریب پر تلا ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اس وقت امت اسلامیہ اور مسلم ممالک کے قائدین کو ظالموں اور جابروں پر قابو پانے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ اتحاد و اتفاق کا ہونا ضروری ہے اور بانی اسلامی جمہوریہ ایران کے بقول اگر ہر مسلمان ایک دوسرے کے ساتھ اتحاد و اتفاق پیدا کرے اور اسرائیل پر پانی کی بالٹی،اس حکومت میں سیلاب آ جائے ۔
اس اہلسنت عالم نے واضح کیا: قربت اور اتحاد ایک ایسی صلاحیت ہے جو دین اسلام کی طرف سے فراہم کی گئی ہے تاکہ تمام اسلامی مذاہب ایک جھنڈے کے نیچے جمع ہو کر "المومن اخو المومن" کا نعرہ لگائیں۔
مدرسہ قم کے اس پروفیسر نے کہا: درحقیقت خدا نے مسلمانوں کو دعوت دی ہے اور اس نے مسلمانوں کو مظلوموں کی مدد کے لیے متحرک کیا ہے کہ وہ مذہب، نسل، زبان، قومیت اور جنس کی بنیاد پر مظلوم کے ظلم میں شریک نہ ہوں۔
انہوں نے کہا: دشمن اتحاد کے فقدان، اسلامی دھڑوں کو منتشر کرنے اور اسلام کو تباہ کرنے کے لیے زیادتی کی تاک میں پڑے ہوئے ہیں۔ ان کی چالوں میں سے ایک یہ ہے کہ امت اسلامیہ کے درمیان مقدس چیزوں کو جگہ دی جائے اور عالم اسلام کی پہلی ترجیح یعنی فلسطین کو پست کر دیا جائے۔
انہوں نے کہا: انقلاب کے بعد چونکہ مکتب اہل بیت علیہم السلام کے وژن کے ساتھ اسلامی حکومت قائم ہوئی ہے، اس لیے ہمیں اس نظریے سے سبق حاصل کرنا چاہیے اور خامیوں کو دور کرنا چاہیے اور اسلامی نظام میں ان سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ آپ کو امریکیوں اور یورپ والوں سے پوچھنا چاہئے کہ اس کے باوجود کہ ایران نے جامع ایٹمی معاہدے پر عمل کیا،تو پھر انھوں نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیوں کیا ؟ اور پابندیاں ختم نہیں کیں بلکہ ان میں اضافہ بھی کیا؟