شوری کمیٹی کے رکن عالی " حجت الاسلام و المسلمین عبد الکریم بی آزاری شیرازی " نے کہا
تقریب مذاہب کا مقصد یہ نہیں ہے کہ کلامی اور اعتقادی مباحث کا آغاز کیا جائے بلکہ ہر مذہب اپنی حدود میں رہ کر امت مسلمہ میں وحدت کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
شیئرینگ :
مجمع تقریب کا مقصد تغییر مذہب نہیں ہے
تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق، مجمع جہانی تقریب مذاہب اسلامی کی شوری کمیٹی کے رکن عالی " حجت الاسلام و المسلمین عبد الکریم بی آزاری شیرازی " نے تقریب کے خبرنگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ، تقریب مذاہب کا مسئلہ کوئی نیا مسئلہ نہیں ہے بلکہ تقریب مذاہب کی اہمیت ہمارے دین میں اعتقادی اور اخلاقی مسائل میں سے ایک ہے۔
کملہ "تقریب" کی کی بنیاد سب سے پہلے مرحوم سیّد جمال الدین اسدآبادی نے رکھی اور سیّد جمال الدین نے جب ھندوستان کا سفر کیا اور علامہ اقبال، سیّ جمال الدین سے ملاقات کے لیے خود تشریف لے گئے، اس موقع پر "تقریب" کے کملہ کو استعمال کیا گیا۔
عبد الکریم بی آزاری نے مزید کہا ، تقریب مذاہب کا مقصد یہ نہیں ہے کہ کلامی اور اعتقادی مباحث کا آغاز کیا جائے بلکہ ہر مذہب اپنی حدود میں رہ کر امت مسلمہ میں وحدت کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے مزید کہا، امیر المومنیین ؑ سے فرمایا: " تم مسلمان آپس میں بھائی بھائی ہو اور تمہارے درمیان اختلاف کی وجہ باطنی خبث ہے"۔اکثر علماء نے اس قول کو مسلمانوں کے درمیان وحدت کی بنیاد قرار دیا ہے جو کہ مسلمانوں کے درمیان تکفیریت کے خاتمہ کی دلیل ہے
انہوں نے آخر میں کہا، شیعہ و سنی علماء کے درمیان رابطہ ماضی کے مقابلے میں بہت بہتر ہے حتی ہم آج کے دنوں میں مشاہدہ کرتے ہیں کہ شیعہ و سنی علماء ایک دوسرے کے دینی مدارس میں درس بھی دے رہے ہیں اور قم المقدس میں بھی سنی علماء کو تدریس کے لے دعوت دے جاتی ہے۔