سر لنکا دھماکوں کے بمبار برطانیہ اور آسٹریلیا سے تعلیم یافتہ تھے
ڈپٹی وزیر دفاع نے بتایا کہ دھماکوں میں ملوث مقامی گروہ کے لیڈر نے
سری لنکا پولیس نے کہا ہے کہ ایسٹر کے موقع پر ہونے والے بم دھماکوں میں ایک خاتون سمیت 9 خود کش حملہ آور ملوث تھے
شیئرینگ :
سری لنکا پولیس نے کہا ہے کہ ایسٹر کے موقع پر ہونے والے بم دھماکوں میں ایک خاتون سمیت 9 خود کش حملہ آور ملوث تھے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو میں سری لنکن پولیس کے سربراہ اور ڈپٹی وزیر دفاع روان وجے وردنے نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
سری لنکن پولیس چیف نے بتایا کہ ایسٹر کے موقع پر دھماکوں کےالزام میں 60 افراد گرفتار کیے جاچکے ہیں، تحقیقات کے مطابق دھماکوں میں 9 خودکش حملہ آور ملوث تھے جن میں سے 8 کی شناخت کی جاچکی ہے۔
ڈپٹی وزیر دفاع نے بتایا کہ دھماکوں میں ملوث مقامی گروہ کے لیڈر نے شنگریلا ہوٹل میں خودکشی کرلی اور ایک بمبار نے برطانیہ اور آسٹریلیا سے تعلیم حاصل کی تھی۔ برطانوی سیکیورٹی فورسز نے اُس خودکش حملہ آور کی شناخت عبدالطیف محمد کے نام سے کی ہے۔
اتوار کو مسیحی تہوار ایسٹر کے موقع پر سری لنکا کے گرجا گھروں اور ہوٹلوں میں 8 بم دھماکے ہوئے تھے جن میں 359 افراد ہلاک اور 500 زخمی ہوگئے تھے۔ ہلاک شدگان میں سے 39 غیر ملکی تھے۔ دہشت گرد اور انتہا پسند تنظیم داعش نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
دوسری جانب سری لنکا کی حکومت تاحال اپنے سابقہ موقف پر قائم ہے جس میں مقامی شدت پسند تنظیم التوحید کو دھماکوں کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا اور خود کش بمباروں کے سری لنکن شہری ہونے کا دعوی کیا گیا تھا۔