تیل بردار جہازوں کا وینزویلا پہنچنا امریکی منہ پر طمانچہ
امریکہ نےونزوئلا کی حکومت کو گرانے کے لئے اپنے سیکڑوں ایجنٹ اس ملک میں روانہ کئے جنھیں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ ایران نے ونزوئلا کی قانونی حکومت کی بھر پور حمایت کی ہے۔ امریکہ عالمی قوانین کی کھلی اور آشکار خلاف ورزی کا ارتکاب کررہا ہے جبکہ ایران بین الاقوامی قوانین پر عمل کررہا ہے۔
شیئرینگ :
اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکہ کی دھمکیوں کے باوجود تیل بردار جہازوں کو ونزوئلا روانہ کیا جو ونزوئلا پہنچ گئے ہیں ایران نے امریکہ کی کھوکھلی دھمکیوں کو نظر انداز کرکے اس کے منہ پر زوردار طمانچہ رسید کردیا ہے۔
لندن سے شائع ہونے والے اخبار رائے الیوم کے چیف ایڈیٹر عبدالباری عطوان نے اپنے ایک مقالہ میں تحریر کیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکہ کی دھمکیوں کے باوجود تیل بردار جہازوں کو ونزوئلا روانہ کیا جو ونزوئلا پہنچ گئے ہیں ایران نے امریکہ کی کھوکھلی دھمکیوں کو نظر انداز کرکے اس کے منہ پر زوردار طمانچہ رسید کیا ہے۔
عبدالباری عطوان نے لکھا ہے کہ ایران اور امریکہ کے درمیان یہ فرق ہے کہ ایران نے امریکی پابندیوں کے شکار ملک ونزوئلا کو سخت اور مشکل وقت میں تیل فراہم کیا ہے جبکہ امریکہ نے اس ملک کے عوام کے خلاف شدید ترین پابندیاں عائد کررکھی ہیں۔ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ایران بشر دوست ملک ہے جبکہ امریکہ بشریت کا دشمن ہے۔
عبدالباری عطوان نے کہا کہ ایران نے بڑی شجاعت کے ساتھ امریکہ کیطرف سے ونزوئلا کے محاصرے کو توڑ کر ونزوئلا کے عوام کی مدد کی ہے جس پر ونزوئلا کے صدر نے ایران کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا ہے۔
امریکہ نےونزوئلا کی حکومت کو گرانے کے لئے اپنے سیکڑوں ایجنٹ اس ملک میں روانہ کئے جنھیں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جبکہ ایران نے ونزوئلا کی قانونی حکومت کی بھر پور حمایت کی ہے۔ امریکہ عالمی قوانین کی کھلی اور آشکار خلاف ورزی کا ارتکاب کررہا ہے جبکہ ایران بین الاقوامی قوانین پر عمل کررہا ہے۔
عبدالباری نے اپنے مقالہ میں لکھا ہے کہ ایران، شام اور ونزئلا کے خلاف امریکی پابندیاں بری طرح ناکام ہوگئی ہیں۔ ایران کی تیل بردار کشتیوں کا ونزوئلا کے سمندر میں داخلہ امریکہ کی تاریخی شکست کا مظہر ہے۔