ایران کے وزیر خارجہ کی بغداد میں عراقی وزیر اعظم سے ملاقات،
ڈاکٹر محمد جواد ظریف کی اتوار کو بغداد میں عراقی وزیر اعظم اور اپنے عراقی ہم منصب کے ساتھ الگ الگ ملاقات،
شیئرینگ :
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اتوار کو بغداد میں عراقی وزیر اعظم اور اپنے عراقی ہم منصب کے ساتھ الگ الگ ملاقات اور خطے کی تازہ ترین صورتحال کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف اور عراق کے وزیر خارجہ فؤاد حسین کے درمیان مذاکرات کے دو دور ہوئے جس میں دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے مختلف پہلوؤں خاص طور سے سیاسی، اقتصادی اور سیکورٹی تعاون کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
بعد ازاں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ داعش کے خلاف جنگ میں بہنے والے ایرانی اور عراقی جوانوں کے پاکیزہ خون نے دونوں ملکوں کے تعلقات کو پائیدار بنا دیا ہے۔ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ عراق کی ارضی سالمیت، اقتدار اعلی اور خود مختاری ہمارے لیے انتہائی اہم ہے اور اس پر بیرونی طاقتوں کی جارحیت ناقابل قبول ہے۔
عراق کے وزیر خارجہ فؤاد حسین نے اس موقع پر کہا کہ ان کا ملک تمام ہمسایہ ملکوں کے ساتھ متوازن تعلقات کا خواہاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کے باوجود ایران اور عراق کے درمیان تجارتی لین اور تعاون کا سلسلہ جاری رہنا چاہے۔
اپنے عراقی ہم منصب کے ساتھ ملاقات کے بعد وزیر خارجہ جواد ظریف نے عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی کے ساتھ بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں خطے کے حالات اور عراق کی تازہ ترین صوررتحال کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا گیا۔
عراقی وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات میں محمد جواد ظریف نے تہران اور بغداد کے درمیان تعلقات اور مختلف شعبوں میں جاری تعاون کے فروغ پر زور دیا۔ اس موقع پر بغداد میں متعین ایران کے سفیر ایرج مسجدی بھی انکے ہمراہ موجود تھے۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف بغداد کے بعد عراق کے کردستان ریجن کا بھی دورہ کریں گے۔
خیال رہے کہ ایران کے وزیر خارجہ ایک اعلی سطحی وفد کے ہمراہ عراقی حکام سے تبادلۂ خیال کی غرض سے اتوار کے روز بغداد پہنچے ہیں۔ قابل توجہ بات یہ رہی کہ ڈاکٹر ظریف نے اپنے دورۂ عراق کا آغاز سپاہ قدس کے سابق کمانڈر، سردارِ محاذ استقامت، شہید جنرل قاسم سلیمانی کی جائے شہادت پر حاضری سے کیا۔
ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے شہید جنرل قاسم سلیمانی، شہید جنرل ابو مہدی المہندس اور انکے دیگر ساتھیوں کی جائے شہادت پر حاضر ہو کر فاتحہ خوانی کی اور ان شہدا کو خرج عقیدت پیش کیا۔
خیال رہے کہ تین جنوری کو امریکی صدر ٹرمپ کے براہ راست حکم پر عراق میں موجود امریکی دہشتگردوں نے ایک فضائی حملہ کر کے ایران کی قدس فورس کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی، عراق کی رضاکار فورس الحشد الشعبی کے ڈپٹی کمانڈر جنرل ابو مہدی المہندس اور انکے آٹھ ساتھیوں کو بغداد ایئرپورٹ کے قریب شہید کر دیا تھا۔