رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای کا خطاب
ایران نے امریکی پابندیوں کو فرصت میں تبدیل کردیا ہے اور ایران بہت سے شعبوں میں اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگیا۔امریکہ دنیا میں سنگین جرائم کا ارتکاب کرتا ہے۔ ہم نے امریکہ کی پابدنیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
شیئرینگ :
تقریب خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے نئے شمسی سال کے آغاز میں اپنے خطاب میں پیداوار کے شعبہ میں رکاٹوں اور موانع کو برطرف کرنے پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: اگر عوام میں خریدنے کی قدرت بڑھ جائے تو اس سے پیداوار میں مدد مل سکتی ہے۔ رہبر معظم ہر سال نئے سال کے آغاز میںم شہد مقدس کا سفر کرتے تھے اور حرم رضوی میں زائرین اور مجاورین کے اجتماع سے خطاب کرتے تھے لیکن کورونا وائرس اور طبی دستورات کی رعایت کی وجہ سے گذشتہ سال کی طرح اس سال بھی یہ سفر انجام پذير نہیں ہوسکا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے نئے سال کے پہلے دن عوام سے ٹی وی چینلوں پر براہ راست خطاب میں نئے سال کے شعار کو بھی پیداوار کا شعار قراردیتے ہوئےفرمایا: نئے سال میں پیداوار ساتھ پشتپناہی اور موانع کو برطرف کرنے پر زوردیا گیا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: پیداوار سے نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے مواقع ملیں گے بے روزگاری کا خاتمہ ہوگا۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کے خلاف امریکہ کے اقتصادی محاصرے کو اقتصادی دہشت گردی اور ظالمانہ اقدام قراردیتے ہوئے فرمایا: طبی اور غذائی اشیاء پر پابندی سنگين جرم ہے ، امریکہ دنیا میں سنگین جرائم کا ارتکاب کرتا ہے۔ ہم نے امریکہ کی پابدنیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ہے لیکن بعض ممالک میں ایسا کرنے کی قدرت نہیں ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے دشمن کی اقتصادی پابندیوں کے فوائد کی طرف بھی اشارہ کرتے ہوئے فرمایا : ایران نے امریکی پابندیوں کو فرصت میں تبدیل کردیا ہے اور ایران بہت سے شعبوں میں اپنے پاؤں پر کھڑا ہوگیا ہے ہمارے جوانوں نے ملک کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے سلسلے میں اہم کردار ادا کیا ہے ہم بہت سے شعبوں میں غیر ملکی محصولات کی درآمد کے سلسلے میں بے نیاز ہوگئے ہیں۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے صدارتی انتخابات کو اہمیت کا حامل قراردیتے ہوئے فرمایا: صدارتی انتخابات کے بیرونی اور اندرونی اثرات ہیں داخلی سطح پر تازہ نفس کابینہ کی تشکیل اہمیت کی حامل ہے جبکہ بیرونی سطح پر بھی قوہ مجریہ قومی اقتدار کا مظہر ہے۔ امریکہ ، اسرائیل اور ان سے وابستہ خفیہ ایجنسیوں نے ایران کے صدارتی انتخابات میں مداخلت کا سلسلہ ابھی سے سوشل میڈیا پر شروع کردیا ہے جبکہ ہمیں بھی سوشل میڈيا پر دشمن کی ریشہ دوانیوں اور سازشوں کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں آگے بڑھنا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایران کے خلاف امریکہ کی زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی ناکام ہوگئی، ایران کو کمزور کرنے کے لئے یہ پالیسی امریکہ کے سابق احمق صدر نے وضع کی تھی ۔ اس نے امریکہ کو بھی عالمی سطح پر رسوا کیا اور خود بھی صدارتی انتخابات میں شکست سے دوچار ہوگیا جبکہ ایران آج بھی استقامت کے ساتھ کھڑا ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ہم نے مشترکہ ایٹمی معاہدے میں جلد بازی اور عجلت سے کام لیا ، ہم نے عملی اقدامات انجام دیئے جبکہ امریکہ اور یورپ کے وعدے صرف کاغذ تک محدود رہے ۔ ہم نے اپنے وعدوں پر عمل کیا اور انھوں نے اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا ۔
ایران کے ساتھ امریکہ کی رفتار غلطی اور اشتباہ پر مبنی ہے امریکہ خطے کے مسائل میں بھی غلط راستے پر گامزن ہے ، امریکہ کی طرف سے اسرائیل کی حمایت، امریکہ کی شام میں فوجی موجودگی ، یمن پر مسلط کردہ جنگ میں امریکہ کی طرف سے سعودی عرب کی حمایت بھی امریکہ کے غلط اور اشتباہی اقدامات کا حصہ ہے۔ امریکہ کو علاقائی اور عالمی سطح پر شکست سے دوچار ہونا پڑے گا اور ایران قدرت اور طاقت کے ساتھ اپنے اعلی اہداف کی سمت رواں دواں رہےگ