ایران افغانستان کے ساتھ صحت کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہیں
ڈاکٹر عین اللہی نے ہم افغانستان کے ساتھ صحت کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان ایک مخصوص شیڈول کے ساتھ مشترکہ پروگراموں کے نفاذ کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ کی تشکیل ضروری ہے۔
شیئرینگ :
ایرانی وزیر صحت، علاج اور طبی تعلیم نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران افغانستان کو ادویات اور طبی آلات کی برآمدات کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں، کیونکہ ایران کی معیاری طبی مصنوعات تک رسائی اس ملک کے لیے یورپی مثالوں کی نسبت اقتصادی طور پر زیادہ فائدہ مند ہے .
یہ بات ڈاکٹر بہرام عین اللہی نے پیر کے روز اپنے افغان ہم منصب ڈاکٹر قلندر عباد کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا بنیادی مقصد ممالک کے صحت کے نظام کی عمدہ کارکردگی کے میدان میں پڑوسیوں کا اتحاد ہے۔
ڈاکٹر عین اللہی نے ہم افغانستان کے ساتھ صحت کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان ایک مخصوص شیڈول کے ساتھ مشترکہ پروگراموں کے نفاذ کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ کی تشکیل ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشہد یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز افغانستان سے قربت کی وجہ سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے میں مدد کر سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ادویات اور طبی آلات کے میدان میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور 99 فیصد ضروری ادویات ملک کے اندر تیار کی جاتی ہیں اور ہم افغانستان کو ان مصنوعات کی برآمدات کو فروغ دینے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
قلندر عباد نے اسلامی جمہوریہ ایران کی گروپ آف 5 کے سربراہی اجلاس کے لئے میزبانی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ اس گروپ کے رکن ممالک کے درمیان صحت کے شعبے میں رابطوں کو مضبوط بنانے کے لیے بنیادیں دستیاب ہیں۔ ایران نے اس میدان میں وسیع کوششیں کی ہیں۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...