جے سی پی او اے ایک بین الاقوامی سفارتی کامیابی ہے جس میں کئي فریق شامل ہیں
سلامتی کونسل کے اجلاس میں چین کے مندوب نے مزید کہا کہ امریکہ کی سابق حکومت یک طرفہ طور پر اس معاہدے سے نکل گئی جس کی وجہ سے ایران پر شدید دباؤ کا آغاز ہوا اور اس قدم سے ایران کا ایٹمی بحران پیدا ہوا ۔
شیئرینگ :
اقوام متحدہ میں چین کے سفیر نے قرارداد 2231 پر عمل در آمد کے سلسلے میں سلامتی کونسل کی نشست میں کہا کہ چین کا امریکہ سے مطالبہ ہے کہ وہ ایران کے خلاف تمام پابندیاں کالعدم قرار دے ، طاقت کے استعمال کی غلط دھمکی کا سلسلہ بند کرے اور جے سی پی او اے میں واپسی کے مناسب حالات فراہم کرے۔
ایران کے بارے میں قرارداد 2231 پر عمل در آمد کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے سکیرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنی پندرہویں رپورٹ پیش کی جس کا جائزہ لینے کے لئے سلامتی کونسل کی نشست مقامی وقت کے مطابق جمعرات کو منعقد ہوئی جس میں چینی سفیر نے مزید کہا کہ جے سی پی او اے ایک بین الاقوامی سفارتی کامیابی ہے جس میں کئي فریق شامل ہیں اور سلامتی کونسل نے بھی اس کی توثیق کی ہے اور یہ معاہدہ مشرق وسطی میں ایٹمی عدم پھیلاؤ اور امن و امان کو قائم رکھنے کا اہم عنصر ہے ۔
سلامتی کونسل کے اجلاس میں چین کے مندوب نے مزید کہا کہ امریکہ کی سابق حکومت یک طرفہ طور پر اس معاہدے سے نکل گئی جس کی وجہ سے ایران پر شدید دباؤ کا آغاز ہوا اور اس قدم سے ایران کا ایٹمی بحران پیدا ہوا ۔
چین کے مندوب نے کہا کہ ہم تمام فریقوں سے مطالبہ کرتے ہيں کہ طویل اور پیچیدہ مذاکرات کے بعد ہونے والے اس معاہدے کے نتائج کی قدر کریں ، سیاسی عزم کا مظاہرہ کریں ، رکاوٹوں کو دور کريں اور جے سی پی او اے کو پھر سے زندہ کرنے پر اتفاق رائے تک پہنچ جائيں۔
انہوں نے کہا کہ چین ایران کے ایٹمی پرگرام کے سلسلے میں کشیدگي کم کرنے کے لئے کئے جانے والے تمام اقدامات کی حمایت کرتا ہے اور اس کا یہ خیال ہے کہ گزشتہ مذاکرات میں حاصل ہونے والے نتائج کا تحفظ کیا جائے اور منصفانہ طور پر تمام فریقوں کی تشویش پر توجہ دی جائے۔
انہوں نے کہا کہ چین کا امریکہ سے مطالبہ ہے کہ وہ ایران کے خلاف تمام پابندیاں کالعدم قرار دے ، طاقت کے استعمال کی غلط دھمکی کا سلسلہ بند کرے ، جے سی پی او اے کو زندہ کرے اور اس معاہدے میں واپسی کے مناسب حالات فراہم کرے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے ایٹمی معاملے کی صورت حال اس وقت بہت حساس مرحلے پر ہے اور تمام فریقوں کو چایے کہ وہ ایران کے ایٹمی معاملے کے حل کے لئے ایک منطقی رخ اختیار کریں اور اس کو دیگر مسائل سے نہ جوڑیں اور چین نے اسی لئے ایٹمی معاہدے کے سلسلے میں ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس میں یوکرین کی شرکت اور اس کے مندوب کی تقریر کی مخالفت کی ہے ۔
اقوام متحدہ میں چین کے سفیر نے زور دیا کہ چین کی ثالثی سے ایران و سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی سے ایٹمی معاہدے کی حیات نو کی امیدوں میں تازہ جان پڑ گئي ہے ۔