جاپان یوکرین کی پولیس کو لاشوں کی نشاندہی اور شناخت کے شعبے میں تربیت دی گا
جاپانی نیشنل پولیس کی معلومات کے مطابق، جمعہ تک منعقد ہونے والے 5 روزہ تربیتی پروگرام کے دوران 10 یوکرائنی پولیس افسران کو پوسٹ مارٹم، نمونے جمع کرنے اور ڈی این اے کے تجزیے کے مراحل کی تربیت دی جائے گی۔
شیئرینگ :
سن 2011 کے زلزلے اور سونامی کی تباہی کے بعد بڑی تعداد میں لاشیں ڈھونڈنے کے جاپان کے تجربے کو مدنظر رکھتے ہوئے، یوکرائنی پولیس کے سینیئر اہلکاروں نے پیر کو ٹوکیو میں جنگی لاشوں کو تلاش کرنے کے طریقوں پر ایک تربیتی پروگرام شروع کیا۔
جاپانی نیشنل پولیس کی معلومات کے مطابق، جمعہ تک منعقد ہونے والے 5 روزہ تربیتی پروگرام کے دوران 10 یوکرائنی پولیس افسران کو پوسٹ مارٹم، نمونے جمع کرنے اور ڈی این اے کے تجزیے کے مراحل کی تربیت دی جائے گی۔
یوکرائنی رپورٹس کے مطابق فروری 2022 میں یوکرائنی جنگ کے آغاز کے بعد سے اس ملک میں دسیوں ہزار نامعلوم لاشیں موجود ہیں۔ یوکرین کی پولیس کو بھی جاپان کی جانب سے زندہ بچ جانے والوں اور مرنے والوں کے خاندانوں کی ذہنی صحت کی حمایت اور حفاظت کے بارے میں تربیت دی جائے گی۔
ٹوکیو میں اس پروگرام کی افتتاحی تقریب میں یوکرائنی وفد کے نمائندے اولیکسنڈر شلہا نے کہا: ’’اس پروگرام میں ہمارے ساتھیوں کی شمولیت کا منصوبہ ان علاقوں کے لیے بنایا گیا ہے جہاں جنگ جاری ہے۔ ہمیں اس تربیتی پروگرام میں شرکت کے لیے جاپان کی طرف سے مدعو کیا گیا تھا اور ہم اس شعبے میں جاپانیوں کے بہت سے تجربات سے استفادہ کی توقع رکھتے ہیں۔ »
جاپانی نیشنل پولیس کے بین الاقوامی مشیر ہیروکی سوتسوئی نے بھی کہا کہ ہمیں یوکرین کے ساتھ اپنے علم کا اشتراک کرنے پر بہت خوشی ہے اور یہ ہماری اور یوکرین کی ذمہ داری ہے کہ وہ متاثرین کی لاشیں ان کے گھر واپس کر سکیں۔
اس سال فروری کے آخر تک، جاپانی پولیس کو 2011 کے زلزلے اور سونامی کی تباہی میں ایواتی، میاگی اور فوکوشیما کے صوبوں میں مرنے والوں کی 15,830 لاشیں ملی ہیں اور ان میں سے 99.7 فیصد کی شناخت ہوئی ہے۔اس نے شناخت کو تسلیم کیا۔
تربیتی پروگرام کا منصوبہ مئی میں یوکرین میں جاپانی سفارت خانے سے کیف کے رابطہ کرنے اور لاشوں کی تلاش اور شناخت میں جاپانی ماہرین سے مدد طلب کرنے کے بعد بنایا گیا تھا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...