تاریخ شائع کریں2023 14 July گھنٹہ 21:29
خبر کا کوڈ : 600220

تائیوان میں اشتعال انگیز مشق کے موقع پر چین کی فوجی طاقت کا مظاہرہ

چینی حکومت، جو تائیوان کے غیر ملکی حکام کے مسلسل دوروں سے ناخوش ہے، پچھلے تین سالوں سے اس جزیرے کے گرد باقاعدہ فوجی مشقیں کر رہی ہے تاکہ تائی پے پر بیجنگ کی حکمرانی کو قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔
تائیوان میں اشتعال انگیز مشق کے موقع پر چین کی فوجی طاقت کا مظاہرہ
تائیوان جولائی کے آخر میں اپنی سالانہ فوجی مشقوں کے قریب پہنچ رہا ہے، جس کا مقصد چینی ناکہ بندی کو توڑنے کی نقل تیار کرنا ہے، چین کی فوج نے اس ہفتے جزیرے کے ارد گرد مشترکہ فورس آپریشنز کی مشقیں شروع کر دیں۔

چینی حکومت، جو تائیوان کے غیر ملکی حکام کے مسلسل دوروں سے ناخوش ہے، پچھلے تین سالوں سے اس جزیرے کے گرد باقاعدہ فوجی مشقیں کر رہی ہے تاکہ تائی پے پر بیجنگ کی حکمرانی کو قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا سکے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق تائیوان کی وزارت دفاع نے آج (جمعہ) کو اعلان کیا کہ منگل سے چینی فوج نے درجنوں لڑاکا طیارے، بمبار اور ڈرون سمیت دیگر فوجی طیارے جنوبی تائیوان کی فضائی حدود میں بھیجے ہیں۔

وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ کچھ چینی جنگی طیاروں نے اپنے جنگی جہازوں کے ساتھ جانے کے لیے باشی چینل کو عبور کیا، جو تائیوان کو فلپائن سے الگ کرتا ہے اور بحر الکاہل تک پہنچ گیا۔

تائیوان کی وزارت دفاع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ متعدد چینی جنگی طیاروں نے آبنائے تائیوان کی درمیانی لکیر کو عبور کیا، جو کہ دونوں اطراف کو الگ کرنے والی ایک غیر سرکاری رکاوٹ ہے، اور تائیوان کے ساحل سے 24 سمندری میل دور جزیرے کے پانیوں کے قریب پہنچے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، چین کی وزارت دفاع نے اس بیان پر تبصرہ کرنے کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا، لیکن جمعرات کو ملک کی وزارت خارجہ نے کہا: "چینی عوام چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو برقرار رکھنے کے ہمارے عزم پر کبھی شک نہیں کریں گے۔"

تائیوان کی سالانہ فوجی مشق جسے "ہان کوانگ" کے نام سے جانا جاتا ہے اس ماہ کے آخری ہفتے میں منعقد کی جائے گی اور اس میں جزیرے کے مرکزی بین الاقوامی ہوائی اڈے کے دفاع اور چینی ناکہ بندی کی صورت میں سمندری راستوں کو کھلا رکھنے کے طریقوں پر توجہ دی جائے گی۔

تائیوان کو چین کا ایک حصہ سمجھا جاتا ہے جس پر علیحدگی پسند دعوے کرتے ہیں۔ دعوے کہ دنیا کے ممالک اور اقوام متحدہ تسلیم نہیں کرتے۔ بیجنگ نے ہمیشہ تائیوان کے نمائندوں اور مغربی حکام کے درمیان رابطوں کی مخالفت کی ہے، خاص طور پر ان ممالک کے اعلیٰ سطح کے سیاسی یا فوجی حکام جن کے ساتھ بیجنگ کے سفارتی تعلقات ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ اس طرح کے دورے ون چائنا اصول کی خلاف ورزی کرتے ہیں اور تائیوان کی علیحدگی پسند قوتوں کو غلط اشارے دیتے ہیں۔
https://taghribnews.com/vdcj8yemyuqey8z.3lfu.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ