کینری جزائر پرآگ لگ جانے کی وجہ سے 2 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا
ہسپانوی کینری جزائر کے حکام نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ جنگلات میں لگی آگ قابو سے باہر ہے اور 2000 سے زیادہ لوگوں کو ان کے گھروں سے نکال لیا گیا ہے۔
شیئرینگ :
ہسپانوی کینری جزائر کے حکام نے ہفتے کے روز اعلان کیا کہ جنگلات میں لگی آگ قابو سے باہر ہے اور 2000 سے زیادہ لوگوں کو ان کے گھروں سے نکال لیا گیا ہے۔
یہ آگ کینیری جزائر میں سے ایک لا پالما جزیرے پر لگی اور یہ 4500 ہیکٹر کے رقبے پر محیط ہے۔
کینری جزائر کے حکام نے خبردار کیا ہے کہ گرمی کی لہر کی شدت کے ساتھ صورت حال مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔
کینری جزائر کے علاقائی سربراہ فرنینڈو کلایو نے کہا: "آگ بہت تیزی سے پھیل چکی ہے اور قابو سے باہر ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ رہائشی اپنے گھر چھوڑنے پر آمادہ نہیں ہیں اور انہوں نے لوگوں سے کہا کہ وہ ذمہ داری سے برتاؤ کریں اور انخلاء کی وارننگز پر توجہ دیں۔
کلاویو نے رات کے وقت ہوا کے بدلتے ہوئے رخ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ انخلاء کی کارروائیوں کو مزید خطرناک بنا سکتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 10 طیارے آگ سے لڑ رہے ہیں اور اس آپریشن میں سپرنکلر طیارے بھی شامل کیے جائیں گے۔
یہ آگ لا پالما میں لگی ہے جب کہ تقریباً 2 سال قبل اس علاقے میں تین ماہ کے آتش فشاں پھٹنے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی۔
اگرچہ اس آتش فشاں پھٹنے سے کسی کی جان نہیں گئی لیکن اس سے 3 ہزار مکانات تباہ اور سڑکیں اور دیگر کئی مقامات تباہ ہو گئے۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...