جنوبی کوریا میں بچوں کی تعداد میں مسلسل 90ویں ماہ کمی
جنوبی کوریا کے ادارہ شماریات کی ماہانہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اس سال مئی میں اس ملک میں صرف 18,988 بچے پیدا ہوئے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.3% کم ہے۔
شیئرینگ :
جنوبی کوریا کے ادارہ شماریات کے مطابق اس ملک کو مئی (مئی/جون) میں شرح پیدائش میں تیزی سے کمی کا سامنا کرنا پڑا اور اس ملک میں ایک بار پھر آبادی میں کمی اور بزرگوں کی آبادی میں اضافے کے لیے سنگین خطرے کی گھنٹی بجا دی گئی ہے۔ .
جنوبی کوریا کے ادارہ شماریات کی ماہانہ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ اس سال مئی میں اس ملک میں صرف 18,988 بچے پیدا ہوئے جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 5.3% کم ہے۔ ان اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مئی میں اس سال کے اعداد و شمار 1981 کے بعد سے سب سے کم تھے جب یہ تنظیم قائم ہوئی تھی۔
جنوبی کوریا میں بچوں کی تعداد میں مسلسل 90ویں ماہ کمی واقع ہوئی ہے۔ دوسری جانب اموات کی تعداد 0.2 فیصد اضافے کے ساتھ 28 ہزار 958 تک پہنچ گئی ہے جس کے باعث آبادی میں قدرتی کمی 9 ہزار 970 ہوگئی ہے۔
اس ملک میں پیدائش سے پہلے ہونے والی اموات میں مسلسل 43ویں مہینے تک اضافہ جاری ہے۔ شرح پیدائش، ایک عورت اپنی زندگی میں پیدا ہونے والے بچوں کی اوسط تعداد، 2023 کی پہلی سہ ماہی میں 0.81 تک پہنچ گئی، جو کہ 2.1 کی متبادل سطح سے کافی نیچے ہے جس سے ملک کی آبادی 51 ملین پر مستحکم رہے گی۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ شادی کی شرح 1 فیصد بڑھ کر 17,212 تک پہنچ گئی ہے۔ دوسری جانب طلاقوں کی تعداد 0.3 فیصد بڑھ کر 8,393 ہوگئی ہے۔
ایک الگ رپورٹ میں، جنوبی کوریا کے ادارہ شماریات نے توقع ظاہر کی ہے کہ 2025 تک ملک کی 65 سال سے زائد آبادی میں 20 فیصد اضافہ ہو گا۔