چین میں ڈوکسوری طوفان / موسلا دھار بارش کے بعد ہزاروں افراد گھر چھوڑ کر چلے گئے
ڈوکسوری حالیہ برسوں میں چین میں آنے والے طاقتور ترین طوفانوں میں سے ایک ہے۔ طوفان کی وجہ سے جنوبی صوبے فوجیان میں ہفتہ اور اتوار کو بڑے پیمانے پر سیلاب آیا اور لاکھوں افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔
شیئرینگ :
چین کے سرکاری ٹیلی ویژن نیٹ ورک (سی سی ٹی وی) نے اطلاع دی ہے کہ ملک کے دارالحکومت میں اس سال کی سب سے زیادہ بارش اتوار کو ریکارڈ کی گئی اور ہفتہ اور اتوار کی وجہ سے چینی دارالحکومت کے 31 ہزار سے زائد شہریوں کو اپنے گھر خالی کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
چین کی موسمیاتی انتظامیہ نے اعلان کیا کہ اتوار کو دارالحکومت کے ساتھ ساتھ مشرقی شہروں ہیبی، تیانجن اور شانشی میں بھی شدید بارش کا سلسلہ جاری رہا،.
ڈوکسوری حالیہ برسوں میں چین میں آنے والے طاقتور ترین طوفانوں میں سے ایک ہے۔ طوفان کی وجہ سے جنوبی صوبے فوجیان میں ہفتہ اور اتوار کو بڑے پیمانے پر سیلاب آیا اور لاکھوں افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔
بیجنگ میں کل رات کی اوسط بارش 140.7 ملی میٹر تک پہنچ گئی اور فانگ شان کے علاقے میں ریکارڈ کی گئی زیادہ سے زیادہ بارش 500.4 ملی میٹر تک پہنچ گئی۔ چین کے جنوبی اور مغربی علاقوں میں پیر کی صبح مزید تیز بارشوں کی توقع ہے۔
سرکاری میڈیا نے طوفان سے کسی جانی یا مالی نقصان کی اطلاع نہیں دی۔
میڈیا نے یہ بھی بتایا کہ 4000 سے زائد تعمیراتی مقامات پر کام روک دیا گیا ہے، اور تقریباً 20،000 عمارتوں کو نقصان کی جانچ پڑتال کی گئی ہے، اور طوفان سے متاثرہ شہروں میں سیاحتی مقامات کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔
جبکہ ٹائیفون ڈوکسوری کی شدت اور طاقت بتدریج کم ہو رہی ہے، پیشن گوئی کرنے والوں نے ٹائفون خانون کے آنے کے بارے میں خبردار کیا ہے، جو پیر سے چین کے گنجان آباد ساحل تک پہنچ جائے گا۔