سعودی وزیر خارجہ: ہم برکس میں شمولیت کی شرائط کا جائزہ لے رہے ہیں
سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے اپنے ملک کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے گروپ میں شمولیت کی وضاحت کرتے ہوئے جسے برکس کہا جاتا ہے، کہا کہ کسی بھی بین الاقوامی ڈھانچے میں سعودی عرب کی شرکت سے مقابلے میں اضافہ ہوتا ہے۔
شیئرینگ :
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود نے اپنے ملک کی برکس گروپ میں شمولیت کے حوالے سے کہا ہے کہ ریاض اس گروپ کی رکنیت کا فیصلہ کرنے کے لیے اس کی شرائط کا جائزہ لے رہا ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے اپنے ملک کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کے گروپ میں شمولیت کی وضاحت کرتے ہوئے جسے برکس کہا جاتا ہے، کہا کہ کسی بھی بین الاقوامی ڈھانچے میں سعودی عرب کی شرکت سے مقابلے میں اضافہ ہوتا ہے۔
جنوبی افریقہ کے دارالحکومت جوہانسبرگ میں برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر الشرق نیوز ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا: سعودی عرب اس گروپ میں شمولیت کا فیصلہ کرنے کے لیے برکس کی رکنیت کی شرائط کی تفصیلات کا انتظار کر رہا ہے۔ .
اس سے قبل، "العربیہ" ٹی وی کے ساتھ ایک اور انٹرویو میں، سعودی وزیر خارجہ نے اس دعوت کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ ریاض برکس میں شمولیت کی دعوت کا "جائزہ" کر رہا ہے اور اس سلسلے میں "مناسب فیصلہ" کرے گا۔
برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل برکس کا اجلاس 22 سے 24 اگست تک جوہانسبرگ میں منعقد ہوا۔
اس اجلاس میں جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے برکس ممالک کے رہنماؤں کے فیصلے کا اعلان کیا کہ وہ یکم جنوری 2024 سے ایران، ارجنٹائن، مصر، ایتھوپیا، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات سے اس گروپ میں شامل ہونے کی درخواست کریں گے۔ .
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...