ایران کے منجمد اثاثوں کی رہائی اور قیدیوں کے تبادلے پر ایران اور امریکہ کے درمیان معاہدہ
اے پی نیوز ایجنسی نے پیر کی رات اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکہ کے صدر نے بین الاقوامی بینکوں کے لئے استثنی کا حکم دے کر جنوبی کوریا میں ایران کے 6 راب ڈالر منجمد اثاثے کو قطر منتقل کرنے کے مقدمات فراہم کر دیئے ہيں۔
شیئرینگ :
اے پی نیوز ایجنسی نے پیر کی رات اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ امریکہ کے صدر نے بین الاقوامی بینکوں کے لئے استثنی کا حکم دے کر جنوبی کوریا میں ایران کے 6 راب ڈالر منجمد اثاثے کو قطر منتقل کرنے کے مقدمات فراہم کر دیئے ہيں۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ نے اسی طرح اپنے ملک میں قید 5 ایرانی قیدیوں کی رہائی پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونیو بلنکن نے گزشتہ ہفتے یعنی امریکہ و ایران کے عہدیداروں کے درمیان بینکوں کو پابندیوں سے استثنی دینے پر اتفاق کے ایک مہینے بعد، اس کی حمایت کی ہے ۔
امریکی کانگریس کو پیر کے روز تک اس استثنی کی اطلاع نہيں دی گئي تھی۔ اے پی نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ اس نیوز ایجنسی نے امریکی حکومت کی جانب سے کانگریس کے نام بھیجے گئے نوٹ کو دیکھا ہے ۔
اس رپورٹ کے مطابق، معاہدے کی خبر پہلے دے دی گئي تھی اس لئے باضابطہ طور پر استثنی کے اعلان کی پہلے سے ہی توقع تھی لیکن یہ پہلی بار ہے کہ جب اس نوٹ میں امریکہ میں قید 5 قیدیوں کی رہائي کو معاہدے کے حصے کے طور پر ذکر کیا گیا ہے تاہم قیدیوں کا نام نہیں لکھا گیا ہے۔
ایران کے منجمد اثاثوں کی رہائی اور قیدیوں کے تبادلے پر ایران اور امریکہ کے درمیان معاہدہ، دو برسوں تک بالواسطہ مذاکرات کے بعد 10 اگست کو ہوا تھا۔
امریکی وزیر خارجہ بلنکن نے کانگریس کے نام اپنے نوٹ میں لکھا ہے: امریکہ نے ان کی ( امریکی قیدیوں کی) رہائی میں سہولت کے لئے وعدہ کیا ہے کہ امریکہ میں قید 5 ایرانی شہریوں کو رہا کرے گا اور اسی طرح جنوبی کوریا میں ایران کے منجمد 5 ارب ڈالر قطر کے بینک میں منتقل کرنے کی اجازت دی گئی ہے جو صرف انسان دوستانہ تجارت کے لئے قابل استعمال ہوگا۔
اے پی کے مطابق، بینکوں اور مالیاتی اداروں کو دیا جانے والا استثنی، جنوبی کوریا، جرمنی، ایران، قطر اور سوئٹزرلینڈ میں قابل عمل ہوگا۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...