جنوبی کوریا کے شماریات بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق ملک نے پیدائش میں کمی کا نیا ریکارڈ
کوریا کے شماریات کے دفتر کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق اس مشرقی ایشیائی ملک میں (جولائی اور اگست) میں صرف 19,102 بچے پیدا ہوئے، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 6.7% کم ہے۔
شیئرینگ :
بدھ کو جنوبی کوریا کے شماریات بیورو کے اعداد و شمار کے مطابق ملک نے پیدائش میں کمی کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔
کوریا کے شماریات کے دفتر کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق اس مشرقی ایشیائی ملک میں (جولائی اور اگست) میں صرف 19,102 بچے پیدا ہوئے، جو کہ پچھلے سال کے مقابلے میں 6.7% کم ہے۔ جنوبی کوریا میں گزشتہ سال کے مقابلے میں مسلسل 10 ماہ تک پیدا ہونے والے بچوں کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے۔
1981 میں بیورو کے متعلقہ ڈیٹا اکٹھا کرنے کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب یہ تعداد 20,000 سے نیچے آگئی ہے۔
اس کے برعکس، جنوبی کوریا میں اس عرصے میں اموات کی تعداد 8.3 فیصد بڑھ کر 28,238 ہوگئی، جس کے نتیجے میں قدرتی آبادی میں 9,137 افراد کی کمی واقع ہوئی۔
جنوبی کوریا میں پیدائش سے زیادہ اموات کا رجحان مسلسل 45 ماہ سے جاری ہے۔
اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس عرصے میں شادیوں کی تعداد بھی 5.3 فیصد کم ہو کر 14 ہزار 155 ہو گئی۔ طلاقوں میں بھی 0.5% کی کمی واقع ہوئی اور 7500 افراد تک پہنچ گئے۔
پچھلے مہینے، ایجنسی نے اعلان کیا تھا کہ جنوبی کوریا کی شرح پیدائش، ایک عورت اپنی زندگی میں جن بچوں کو جنم دیتی ہے، کی اوسط تعداد، 2023 کی دوسری سہ ماہی میں 0.05 کم ہو کر 0.7 کی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔ یہ پچھلے سال سے تھی۔
یہ اعداد و شمار 2.1 کی متوقع متبادل سطح سے کافی نیچے ہے، جو جنوبی کوریا کی آبادی کو 51 ملین پر مستحکم رکھے گا۔