نواز شریف: اسرائیل کا غزہ پر حملہ انسانیت کے خلاف جرم کی مثال ہے
نواز مسلم لیگ پارٹی کے رہنما نے مزید کہا: اسرائیل نے اب تک فلسطینیوں کے خلاف جو کچھ کیا ہے وہ صرف فلسطین تک محدود جرائم نہیں ہیں بلکہ یہ انسانیت کے خلاف حملہ ہے۔
شیئرینگ :
پاکستان کے سابق وزیر اعظم نے غزہ پر صیہونی حکومت کی جارحیت کو انسانیت کے خلاف جرم کی مثال قرار دیا اور مزید کہا: عالمی برادری کو جان لینا چاہیے کہ تنازعہ فلسطین کو حل کیے بغیر خطے میں پائیدار امن ہمیشہ خطرے میں ہے۔
محمد نواز شریف نے آج ایک بیان میں غزہ کے عوام کے خلاف قابض قدس حکومت کے جرائم، خواتین اور بچوں سمیت عام شہریوں کے قتل کی مذمت کی۔
نواز مسلم لیگ پارٹی کے رہنما نے مزید کہا: اسرائیل نے اب تک فلسطینیوں کے خلاف جو کچھ کیا ہے وہ صرف فلسطین تک محدود جرائم نہیں ہیں بلکہ یہ انسانیت کے خلاف حملہ ہے۔
نواز شریف، جو چار سال کی جلاوطنی کے بعد اگلے ہفتے پاکستان واپس آنے والے ہیں، نے کہا: "عالمی برادری کو سمجھنا چاہیے کہ فلسطین کے بحران کو حل کیے بغیر خطے میں امن و استحکام کو ہمیشہ خطرات لاحق رہیں گے۔"
انہوں نے کہا: "پاکستان مظلوم فلسطینی قوم کے ساتھ کھڑا ہے اور ہم پاکستانی سیاستدانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فلسطین کے دفاع کے لیے علاقائی اور بین الاقوامی فورمز پر فوری اقدامات کریں۔"
پاکستان کے سابق وزیراعظم نے ملک کی انسانی امداد غزہ بھیجنے اور فلسطین کے مظلوم عوام کی مدد کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
صہیونیوں کا جرم الاقصیٰ طوفانی آپریشن کے آغاز کے بعد سے دسویں دن میں داخل ہو گیا ہے، جب اسرائیلی حکومت مزاحمتی جنگجوؤں کے سامنے پوری طرح مایوس ہے اور صرف غزہ کے رہائشی، طبی اور مساجد کے علاقوں پر بمباری کر رہی ہے۔
صیہونیوں کے انسانیت سوز جرائم کے نتیجے میں اب تک 2750 نہتے فلسطینی شہید اور 9700 زخمی ہو چکے ہیں۔ مغربی کنارے کے شہداء کی تعداد 58 ہو گئی ہے۔