صیہونی حکومت کے حملوں کے دوران خان یونس میں 80 فلسطینی شہید
آج صبح بھی صیہونی حکومت نے غزہ کے شمال میں واقع "تل الزطر" کے محلے میں رہائشی کمپلیکس پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد جاں بحق اور بعض دیگر زخمی ہو گئے اور زخمیوں اور زخمیوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔
شیئرینگ :
خبر رساں ذرائع نے صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ کے پرہجوم رہائشی علاقوں پر جان بوجھ کر بمباری اور خانیونس شہر میں 80 شہریوں اور غزہ کی پٹی کے مرکز میں کل رات سے آج صبح تک 31 شہریوں کے شہید ہونے کی خبر دی ہے۔
اتوار کو صیہونی حکومت کے حملوں کے دوران خان یونس میں 80 فلسطینی شہید ہو گئے۔
ایک طبی ذریعے نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت کی طرف سے غزہ کے النصیرات اور البریج کیمپوں میں رہائشی مکانات پر گذشتہ رات کیے گئے فضائی حملوں میں 31 شہری شہید ہوئے ہیں۔
آج صبح بھی صیہونی حکومت نے غزہ کے شمال میں واقع "تل الزطر" کے محلے میں رہائشی کمپلیکس پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد جاں بحق اور بعض دیگر زخمی ہو گئے اور زخمیوں اور زخمیوں کی تلاش کا کام جاری ہے۔
دوسری جانب غزہ میں فلسطینی اتھارٹی کے انفارمیشن آفس نے العربی کو انٹرویو دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ الممدنی اسپتال کے علاقے میں بڑے پیمانے پر فائرنگ کی گئی۔
اس دفتر نے اعلان کیا: صیہونی حکومت فلسطینیوں کو ہجرت پر مجبور کرنے کے لیے جان بوجھ کر آبادی اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بناتی ہے۔ صیہونی حکومت نے تمام بین الاقوامی قوانین اور معیارات کی خلاف ورزی کی ہے۔
غزہ کے اطلاعاتی دفتر نے تاکید کی: جھڑپیں الممدنی ہسپتال کے داخلی دروازے تک پہنچ گئی ہیں۔
غزہ کی پٹی میں فلسطینی حکومت کے انفارمیشن آفس نے کل اعلان کیا تھا کہ غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے نتیجے میں (گزشتہ 43 دنوں کے دوران) 12,300 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جن میں 5,000 بچے اور 3,300 خواتین شامل ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کی غزہ پر 43 روزہ جارحیت میں زخمیوں کی تعداد 30 ہزار تک پہنچ گئی ہے جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔