تاریخ شائع کریں2023 1 November گھنٹہ 16:15
خبر کا کوڈ : 613220

صیہونی حکومت کو تیل اور خوراک برآمد کرنے کا راستہ بند ہونا چاہیے

رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ عالمی برادری صہیونی حکومت کو تیل اور غذائی ضروریات کو فوری طور پر بند کریں۔ صہیونی حکومت کے ساتھ اقتصادی بائیکاٹ کرکے عالمی اداروں کے پلیٹ فارم سے غاصب اور جنایت کار صہیونیوں کی مذمت کریں۔
صیہونی حکومت کو تیل اور خوراک برآمد کرنے کا راستہ بند ہونا چاہیے
رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے اسکولوں کے طلباء سے ملاقات کے دوران غرہ میں جاری صہیونی حارحیت کو فوری بند کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ جرائم پیشہ صہیونی حکومت کو تیل اور غذائی اجناس کی ترسیل بند کی جائے، فلسطینیوں کی فتح یقینی اور نزدیک ہے۔

یکم نومبر کو عالمی استکبار سے مقابلے اور طلباء کے دن کی مناسبت رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے ایران بھر کے اسکولوں کے طلباء کے وفد سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے اس دن کی اہمیت بیان کی اور غزہ میں پیش آنے والے حالیہ واقعات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غرہ میں جاری صہیونی حارحیت کو فوری بند کرنے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ جرائم پیشہ صہیونی حکومت کو تیل اور غذائی اجناس کی ترسیل بند کی جائے، فلسطینیوں کی فتح یقینی اور نزدیک ہے۔

رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر امریکی امداد نہ ہو تو صہیونی حکومت چند دنوں میں ہی مفلوج ہوکر رہ جائے گی۔ عالم اسلام کو چاہئے کہ صہیونی حکومت کا بائیکاٹ کرکے غزہ میں جاری جارحیت کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرے۔

انہوں نے کہا کہ غزہ میں ہونے والی جنایات میں صہیونی حکومت کے ساتھ امریکہ بھی برابر شریک ہے کیونکہ امریکی امداد کے بغیر صہیونی حکومت چند لمحوں سے زیادہ ٹک نہیں سکتی ہے۔ غزہ کی جنگ حق و باطل اور ایمان و استکبار کی جنگ ہے۔ استکبار فوجی طاقت اور جنایت کے ذریعے سامنے آتا ہے جبکہ ایمانی طاقتیں اللہ کی توفیق سے دوسروں پر فتح حاصل کرتی ہیں۔

رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے غزہ کے عوام کے صبر کو داد تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا غزہ کے عوام کی مصیبت میں خون کے آنسو روتا ہے لیکن غور کیا جائے تو حقیقی معنوں میں اس جنگ کے اصلی فاتح فلسطینی ہیں۔ غزہ کے عوام نے صبر اور استقامت کا مظاہرہ کرکے مغرب کے حقیقی اور منافقت سے بھرے چہرے سے پردہ ہٹایا۔ اسی وجہ سے آج امریکہ اور مغربی ممالک کی گلیوں اور شاہراہوں کا عوام اپنی حکومتوں کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

انہوں نے مغربی حکمرانوں کی جانب سے فلسطینی مجاہدین کو دہشت گرد قرار دینے کو بے شرمی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی اپنے گھر اور وطن کا دفاع کرے تو کیا دہشت گرد کہلاتا ہے؟ عالمی جنگ دوم میں اپنے ملک کا دفاع کرنے والے فرانسوی کیا دہشت گرد تھے؟ فرانس کے لوگ اپنے کارناموں پر فخر کرتے ہیں لیکن حماس کو اس کام پر دہشت گرد قرار دینا کونسی منطق ہے؟

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے طوفان الاقصی کو محدود گروہ کی بڑے دشمن پر فتح قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس چھوٹے گروہ نے مختصر مدت میں دشمن کی چند سال کی کوششوں اور سازشوں پر پانی پھیر دیا۔ فلسطینی عوام نے اس مختصر عرصے میں شجاعت کا مظاہرہ کرتے ہوئے صہیونی حکومت کا غرور خاک میں ملادیا۔

انہوں نے کہا کہ اگر اسلامی ممالک آج فلسطین کی مدد نہ کریں تو گویا دشمن کی مدد کی اور یہ کل ان کے لئے خود بڑا خطرہ بن کر سامنے آئے گا۔ عالم اسلام کو چاہئے کہ غاصب صہیونی حکومت کے خلاف صف آرا ہوجائے اور غزہ کے خلاف فوری جنگ بندی کے لئے دباو ڈالے۔ 

رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ عالمی برادری صہیونی حکومت کو تیل اور غذائی ضروریات کو فوری طور پر بند کریں۔ صہیونی حکومت کے ساتھ اقتصادی بائیکاٹ کرکے عالمی اداروں کے پلیٹ فارم سے غاصب اور جنایت کار صہیونیوں کی مذمت کریں۔

غزہ کی جنگ میں صہیونی حکومت کی ناکامی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے کہا کہ گذشتہ چند دنوں میں صہیونی حکومت حیران اور پریشان ہے جس کی وجہ سے اپنے شہریوں سے جھوٹ بول کر حقائق چھپانے پر مجبور ہے۔ آج فلسطین کے خلاف صرف اسرائیل نہیں بلکہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس جیسے ممالک بھی مظلوم فلسطینی عوام پر جارحیت میں شریک ہیں۔ امت مسلمہ کو یہ واقعات فراموش نہیں کرنا چاہئے۔

رہبر معظم آیت اللہ العظمٰی سید علی خامنہ ای نے اہل غزہ کے صبر و استقامت کے نتیجے میں مغربیوں کے چہروں سے انسانی حقوق کا جھوٹا نقاب ہٹانا اور ان کی رسوائی کو قرار دیا اور فرمایا: غزہ کے لوگوں نے اپنے صبر سے انسانی ضمیر کو جھنجھوڑ دیا۔ آپ دیکھیں کہ آج امریکہ اور مغربی ممالک کی سڑکوں پر بھی بڑے ہجوم اسرائیل کے خلاف اور بہت سے معاملات میں امریکہ کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے مزید فرمایا: فلسطینیوں نے بھی غاصب حکومت اور اس کی حمایت کرنے والی استکباری حکومتوں کو اپنے عمل اور جرأت سے رسوا کیا ہے۔

انہوں نے قابض حکومت کے جرائم کے مقابلے میں عالم اسلام کی دوغلی توقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا: اگر آج اسلامی حکومتیں فلسطین کی مدد نہیں کرتیں تو انہوں نے فلسطین کے دشمن کو تقویت پہنچائی ہے جو کہ درحقیقت اسلام اور انسانیت کا دشمن ہے۔ کل ان کو بھی یہی خطرہ لاحق ہو گا۔

آیت اللہ خامنہ ای نے عالم اسلام کو متحرک کرنے کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے غزہ میں جرائم اور بمباری کے فوری خاتمے پر اسلامی حکومتوں کے اصرار کو اہم قرار دیا اور ان حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ صیہونی حکومت کو تیل اور خوراک کی برآمدات کو روکیں اور تعاون نہ کریں۔ اقتصادی طور پر اس حکومت کے ساتھ، اور تمام بین الاقوامی اسمبلیوں میں غاصب حکومت کے جرائم اور سانحات کی واضح طور پر مذمت کی جائے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ نوجوان نسل کو جذبات سے مطمئن نہیں رہنا چاہیے اور مختلف مسائل کو سمجھنے اور ان کا تجزیہ کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، اور مزید فرمایا: ہمیں انقلاب کے اصول، مقدس دفاع، کے بارے میں بات کرنی چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے امریکی سفارتخانے کی دستاویزات کا بھی حوالہ دیا اور فرمایا: ان دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ امریکی سفارت خانہ سازشوں اور جاسوسی، بغاوتوں اور خانہ جنگیوں کی سازشوں اور انقلاب مخالف میڈیا کا انتظام کرنے کا مرکز رہا ہے۔

اپنی تقریر کے اس حصے کو خلاصہ کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب نے تاکید کی: امریکہ مردہ باد کوئی نعرہ نہیں ہے۔ یہ وہ پالیسی ہے جو گزشتہ 7 دہائیوں کے دوران ایرانی قوم کے ساتھ امریکہ کی سازشوں اور نہ ختم ہونے والی دشمنیوں سے پیدا ہوئی ہے۔
https://taghribnews.com/vdcdxs09zyt0fx6.432y.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ