تاریخ شائع کریں2024 25 April گھنٹہ 16:18
خبر کا کوڈ : 633102

غزہ کی پٹی میں قابضین کے ہولناک جرائم کی نئی جہتیں

انسانی حقوق کی اس تنظیم نے اعلان کیا: دریافت شدہ لاشیں بوسیدہ تھیں اور ان میں سے بعض کی لاشیں پھٹی ہوئی تھیں، بعض اسرائیلی بلڈوزر کے ذریعے کچلنے اور گرنے کی وجہ سے بے سر تھیں۔
غزہ کی پٹی میں قابضین کے ہولناک جرائم کی نئی جہتیں
یورپی-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے غزہ کی پٹی میں قابضین کے ہولناک جرائم کی نئی جہتیں ظاہر کیں۔

یورو-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے غزہ کی پٹی میں اجتماعی قبروں کی ہولناک تفصیلات دریافت کرنے کے بعد عالمی برادری سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔

انسانی حقوق کی اس تنظیم نے اعلان کیا: دریافت شدہ لاشیں بوسیدہ تھیں اور ان میں سے بعض کی لاشیں پھٹی ہوئی تھیں، بعض اسرائیلی بلڈوزر کے ذریعے کچلنے اور گرنے کی وجہ سے بے سر تھیں۔

یورپی-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے مزید کہا کہ اس تنظیم کی امدادی ٹیموں نے بندھے ہاتھوں سے لاشیں نکالیں۔

اس تنظیم نے ان مریضوں کا بھی ذکر کیا جنہیں قابضین نے پھانسی دی تھی۔

یورپی-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے کیتھیٹرز اور اسپلنٹس کی موجودگی کی اطلاع دی جو شفا میڈیکل سنٹر میں قابضین کے ہاتھوں مارے جانے والے مریضوں کے ساتھ دفن کیے گئے تھے۔

اس رپورٹ کے مطابق شفا اسپتال کے علاقے میں زخمیوں اور بیماروں کے پاس میڈیکل فائلیں بھی دفن کر دی گئیں۔

اس تنظیم کی رپورٹ میں کہا گیا ہے: نکالی گئی زیادہ تر لاشیں خستہ حالت میں ہیں، کیونکہ اسرائیلی افواج نے انہیں گزشتہ مہینوں کے دوران ہٹانے کی اجازت نہیں دی۔

اس تنظیم نے مزید کہا: ہمارا اندازہ یہ ہے کہ 13000 سے زیادہ فلسطینی زیر زمین لاپتہ ہونے والوں میں شامل ہیں یا اجتماعی قبروں میں مارے گئے یا اسرائیلی جیلوں اور حراستی مراکز میں غائب ہیں اور کچھ حراستی مراکز کے اندر دفن ہیں۔

 یورپی-میڈیٹیرینین ہیومن رائٹس واچ نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں صہیونی افواج کی طرف سے کھودی گئی 140 سے زیادہ اجتماعی قبروں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

فلسطینی میڈیا نے قبل ازیں اعلان کیا تھا کہ "ناصر" خان یونس اسپتال کے علاقے میں اجتماعی قبروں سے فلسطینی شہداء کی ایک اور لاشیں نکالے جانے کے بعد نکالی جانے والی لاشوں کی تعداد 310 تک پہنچ گئی ہے۔

ان ذرائع ابلاغ نے فلسطینی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان قبروں میں لاپتہ افراد کی مزید سینکڑوں لاشیں ہونے کی توقع ہے۔
https://taghribnews.com/vdce7x8pwjh8xzi.dqbj.html
آپ کا نام
آپکا ایمیل ایڈریس
سکیورٹی کوڈ