فرانس میں تیراکی کے لئے اسلامی لباس پہننے پر دس خواتین گرفتار
فرانس کے تیس ساحلی شہروں میں بورکینی پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور اسے سیاسی اسلام کی علامت قرار دیا گیا ہے
گذشتہ ایک سال کے دوران فرانس کے تیس شہروں کے ساحلوں میں اسلامی سوئمنگ کا لباس پہننے پر پابندی کے بعد فرانس کی پولیس نے گذشتہ روز ۱۰ خواتین کو گرفتار کر لیا۔
شیئرینگ :
گذشتہ ایک سال کے دوران فرانس کے تیس شہروں کے ساحلوں میں اسلامی سوئمنگ کا لباس پہننے پر پابندی کے بعد فرانس کی پولیس نے گذشتہ روز ۱۰ خواتین کو گرفتار کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق فرانس کی پولیس نے گذشتہ روز فرانس کے شہر کینز کے لگژری ہوٹل مارٹینز کے ساحل میں سوئمنگ کے اسلامی لباس میں تیراکی کرنے کے لئے آئی ہوئی دس خواتین کو گرفتار کر لیا۔
فرانس کے خبری زرائع کے مطابق فرانس کے تیس ساحلی شہروں میں گذشتہ موسم گرما سے سوئمنگ کا اسلامی لباس جسے بورکینی کا نام دیا جاتا ہے پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور اسے سیاسی اسلام کی علامت قرار دیا گیا ہے۔
کینز کے مئیر نے گذشتہ سال جون میں خواتین کی جانب سے بورکینی استعمال کرنے کی شدید مخالفت کی تھی۔
واضح رہے کہ بورکینی جسے اسلامی سوئمنگ لباس کہا جاتا ہے ایسا لباس ہے جس میں خواتین کی کلائیوں اور پیروں اور چہرے کے علاوہ باقی تمام اعضا ڈھکے ہوئے ہوتے ہیں۔
طلبہ نے آسٹریلوی وزیراعظم کی اسرائیل اور غزہ کے بارے میں پالیسی کے خلاف نعرے بازی کی اور آسٹریلوی حکومت سے غزہ میں تشدد کی شدید مذمت کرنے کا مطالبہ کیا۔