امریکہ کبھی اکیلا ایران کے سامنے نہیں آتا، سید رضا صدر الحسینی
صدر الحسینی نے ایران کے خلاف امریکہ اور اسرائیل کے حالیہ الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ کو ایران کے خلاف سنگین شکست اٹھانی پڑی ، لیکن امریکہ کی موجودہ حکومت نے گذشتہ 7 مہینوں میں ٹرمپ کی شکست اور ایران کی توانائیوں کی طرف کبھی اشارہ نہیں کیا
شیئرینگ :
سیاسی مسائل کے تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ ایران کے سابق صدر حسن روحانی ایران کے بارے میں مغرب کا رویہ تبدیل نہیں کر سکے۔
مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں سیاسی مسائل کے تجزیہ نگار سید رضا صدر الحسینی نے کہا ہے کہ ایران کے سابق صدر حسن روحانی ایران کے بارے میں مغرب کا رویہ تبدیل نہیں کر سکے۔
صدر الحسینی نے ایران کے خلاف امریکہ اور اسرائیل کے حالیہ الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے سابق صدر ٹرمپ کو ایران کے خلاف سنگین شکست اٹھانی پڑی ، لیکن امریکہ کی موجودہ حکومت نے گذشتہ 7 مہینوں میں ٹرمپ کی شکست اور ایران کی توانائیوں کی طرف کبھی اشارہ نہیں کیا بلکہ امریکی حکومت نے اس مدت میں ایران کے خلاف اجماع بنانے کی تلاش و کوشش جاری رکھی ہے۔
ایران کے سیاسی تجزیہ نگار کے مطابق امریکی ڈیموکریٹ پارٹی نے ایران کے خلاف ہمیشہ اجماع بنانے کی تلاش و کوشش کی ہے امریکہ کبھی اکیلا ایران کے سامنے نہیں آتا بلکہ وہ ہمیشہ بعض یورپی اورعربی ممالک کے ہمراہ ایران کے خلاف صف آرا ہوتا ہے۔
صدر الحسینی نے امریکہ اور اس کے بعد برطانیہ کی حالیہ دھمکی آمیز ادبیات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی دھمکی آمیز ادبیات سے پتہ چلتا ہے کہ ان کا فکری مرکز ایک ہی ہے۔
ایران کے سیاسی تجزیہ نگار نے مہر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور مغرب کے حالیہ رویہ سے یہ بھی معلوم ہوگیا کہ ایران کے سابق صدر روحانی 8 سالہ مذاکرات کے دوران ایران کے خلاف مغربی ممالک کا رویہ تبدیل کرنے میں کامیاب نہیں رہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران نے مذاکرات کے ذریعہ اعتماد بحال کرنے کی کوشش کی لیکن مغربی ممالک کے قول و فعل میں تضاد کی بنا پر ایران کا اعتماد بحال نہیں ہوسکا۔
ایرانی تجزیہ نگار نے مہر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی دھمکیاں کھوکھلی ہیں ۔ اسرائيل امریکہ کی حمایت کے بغیر ایران کی قومی سلامتی کے خلاف کچھ نہیں کرسکتا، اسی لئے اسرائيل ، امریکہ کی ہمہ گير حمایت حاصل کرنے کی تلاش و کوشش کررہا ہے۔