صدر ٹرمپ کی لندن آمد پر عوام کی جانب سے شدید احتجاجی مظاہرے
برطانیہ کی وزیراعظم تھر یسا مے نے امید ظاہر کی ہے
برطانیہ کی وزیراعظم تھر یسا مے نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے آئندہ دورے سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات مضبوط ہوں گے
شیئرینگ :
برطانیہ کی وزیراعظم تھر یسا مے نے امید ظاہر کی ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے آئندہ دورے سے دونوں ممالک کے باہمی تعلقات مضبوط ہوں گے۔
امریکی صدر ٹرمپ آج پیر سے برطانیہ کا تین روزہ دورہ شروع کرنے والے ہیں۔ ان کے دورے کے دوران دی جانے والی احتجاج کی کال کے پیش نظر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ ٹرمپ اس دورے میں ملکہ الزبتھ دوم سے ملاقات کریں گے اور مستعفی ہونے والی وزیراعظم تھر یسا مے کے ساتھ دو طرفہ امور پر تبادلہ کریں گے۔
لندن کی مختلف تنظیموں، سول سوسائٹی اور جنگ مخالف گروہوں نے برطانیہ کے سبھی شہروں میں سرگرم تنظیموں اور گروہوں سے کہا ہے کہ وہ ٹرمپ کے دورہ برطانیہ کے موقع پر اس دورے کے خلاف مظاہرے کریں۔
برطانیہ کی حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت لیبر پارٹی کے سربراہ جیرمی کوربن نے بھی ٹرمپ کے دورہ برطانیہ کی مخالفت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے ایسے شخص کا استقبال نہیں کرنا چاہئے جو بین الاقوامی معاہدوں کو پھاڑ کر پھینک دیتا ہے اور نسل پرستانہ و فساد پھیلانے والی زبان استعمال کرتا ہے۔