بورس جانسن اسٹیو بینن سے روابط کے علاوہ پارٹی رہنماؤں کی جانب سے گھریلو جھگڑے
برطانیہ میں وزارت عظمیٰ کی دوڑ کے اہم امیدوار بورس جانسن، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق متنازع انتخابی مشیر اسٹیو بینن کے درمیان روابط کے انکشاف اورگرل فرینڈ سے مبینہ جھگڑے کی رپورٹ کے بعد مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں
شیئرینگ :
برطانیہ میں وزارت عظمیٰ کی دوڑ کے اہم امیدوار بورس جانسن، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق متنازع انتخابی مشیر اسٹیو بینن کے درمیان روابط کے انکشاف اور گرل فرینڈ سے مبینہ جھگڑے کی رپورٹ کے بعد مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔
مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانیہ میں وزارت عظمیٰ کی دوڑ کے اہم امیدوار بورس جانسن، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق متنازع انتخابی مشیر اسٹیو بینن کے درمیان روابط کے انکشاف اور گرل فرینڈ سے مبینہ جھگڑے کی رپورٹ کے بعد مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق اسٹیو بینن نے دعوی کیا ہے کہ انہوں نے گزشتہ برس وزیر خارجہ کے عہدے سے مستعفیٰ ہونے کی تقریر میں بورس جانسن کی مدد کی تھی۔اسٹیو بینن نے جولائی 2018 میں بورس جانسن کے استعفی سے متعلق ڈیلی ٹیلی گراف کے آرٹیکل کی جانب دیکھتے ہوئے کہا کہ تو آج ہم دیکھنے جارہے ییں کہ کیا بورس جانسن برطانوی حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کررہے ہیں۔اسٹیو بینن نے کہا کہ وہ بورس جانسن سے برسوں پہلے ملے تھے لیکن 2016 کے انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد انہیں اچھی طرح جاننے کا موقع ملا۔دونوں رہنماؤں کو عہدوں پر رہتے ہوئے پیشہ ورانہ طور پر ایک دوسرے کو جاننے کا موقع ملا اور گزشتہ برس دونوں کے درمیان غیر سرکاری سطح پر ملاقات بھی ہوئی تھی۔اس وقت بورس جانسن نے کہا تھا کہ اسٹیو بین کے ساتھ نام نہاد تعلق کا دعویٰ ایک وہم تھا اور ان کی وزارت نے بھی ان دعووں کو مسترد کیا تھا۔
بورس جانسن اسٹیو بینن سے روابط کے علاوہ پارٹی رہنماؤں کی جانب سے گھریلو جھگڑے پر پولیس کی آمد کی خبروں پر وضاحت طلب کیے جانے پر بھی دباؤ کا شکار ہیں۔دو روز قبل برطانوی پولیس کو بورس جانسن کے گھر اس وقت طلب کیا گیاتھا جب پڑوسیوں نے بورس جانسن اور ان کی گرل فرینڈ کے درمیان بلند آواز میں جھگڑے کی آواز سنی تھی۔
آج پاکستان کے مختلف شہروں میں شیعہ مسلمانوں نے مظاہرے کرکے، پارا چنار کے عوام پر تکفیری دہشت گردوں کے تازہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے حکومت اور فوج سے اس حملے کے عوامل ...