موصل کانفرنس کا انعقاد شیعہ و سنی کے درمیان وحدت کی نشانی ہے
مجمع جہانی کے قائم مقام سربراہ "سید موسی موسی" نے کہا
عالم اسلام داعش کی سوچ کو کسی صورت بھی قبول نہیں کرتا اور یہ کانفرنس شیعہ و سنی کے درمیان اتحاد کی علامت ہے
شیئرینگ :
موصل کانفرنس کا انعقاد شیعہ و سنی کے درمیان وحدت کی نشانی ہے
تقریب خبر رساں ایجنسی کے مطابق ، مجمع جہانی کے قائم مقام سربراہ "سید موسی موسی" نے تقریب کے خبرنگار سے گفتگو کرتے ہوئے کہا موصل شہر داعش کا دارالحکومت سمجھا جاتا تھا اور اس فتنے کا گڑھ تصور کیا جانے لگا تھا ۔داعش نے مذاہب اسلامی کے درمیان تفرقہ ایجاد کرنے کے لیے اسی مرکز کا استعمال کیا تھا۔
انہوں نے مزید کہا، داعش کی فکر کو شکست دینے کیلیے ضروری ہے کہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد پایا جائے تاکہ داعشی سوچ کا مقابلہ کیا جاسکے۔ اس علاقے سے اس فکر کو ختم کرنے کی لیے وحدت انتہائی موثر عمل ہے کیوں کہ داعش کی فکر ایک لمبے عرصے تک باقی رہ سکتی ہے۔
موصل میں منعقد ہونے والی کانفرنس اس سلسلے میں ایک انتہائی اہم اقدام ہے جس سے ظاہر ہروتا ہے کہ عالم اسلام داعش کی سوچ کو کسی صورت بھی قبول نہیں کرتا اور یہ کانفرنس شیعہ و سنی کے درمیان اتحاد کی علامت ہے۔
تقریب خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی صوبے خیبر پختونخواہ کے سرحدی علاقے پاراچنار میں دہشت گردوں مسافروں کے قافلے پر حملہ کرکے 42 افراد کو شہید کردیا ...